دریائے راوی میں پانی کے اضافی بہاؤ سے انسانی جانوں کو خطرہ

دریائے راوی میں پانی کے اضافی بہاؤ سے انسانی جانوں کو خطرہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: دریائے راوی میں پانی کے اضافی بہاؤ سے انسانی جانوں کو خطرہ، راوی پرقائم پلوں میں پانی کےاضافی اخراج کی استعداد کار کم ہو گئی، فلڈ کمیشن پاکستان نے پنجاب حکومت کونئی فزیبلٹی سٹڈی کےاحکامات دیدیئے، ریل گاڑی کیلئے شاہدرہ میں راوی پرپانی کے اضافے سے بچنے کیلئے نیا پل تعمیر ہو گا۔

       دریاے راوی پر قائم پلوں میں پانی کے اضافی اخراج کی استعداد کار کم ہونے پر محکمہ آبپاشی پنجاب کی جانب سے حکومت سے رجوع کیا گیا ہے کہ دریارے راوی میں اضافی پانی کے اخراج سے پل سے گزرنے والی ٹریفک کو خطرہ ہے اور فلد کمیشن پاکستان نے پنجاب حکومت کو نئی فیزبلٹی اسٹڈی کے احکامات دے دیے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ سٹڈی دوہزار پانچ میں کی گئی تھی جس میں پانی کے اضافی اخراج کے لئے حکمت عملی طے ہونا تھی لیکن دریاے راوی کے مختلف مقامات پر تعمیراتی کام کے باعث اب وہ سٹڈی کارآمد نہیں رہی جس پر اب نہی فیزبلٹی سٹڈی کے بعد ریلوے پل شاہدرہ کے مقام پر راوی میں پانی کے اضافی سے بچنے نیا پل تعمیر ہوگا۔

دریارے راوی کے مختلف مقامات پر واقع پل کے تحفظ پر دس ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، محکمہ آبپاشی نے فیزبلٹی اسٹڈی کے لئے پنجاب حکومت سے گیارہ کروڑ روپے مانگ لئے ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے حکام کے مطابق آئے روز بھارت کی جانب سے دریاے راوی میں میں پانی کے بہاؤ کا دباو بڑھتا جارہا ہے جس کے لیے راوی پر قائم پل کو اضافی بچاو سے بچانے کے لیے آئے روز شاہدرہ کےقریب بند توڑے جاتے تھے۔

 لیکن اب اس فیزبلٹی اسٹڈی سے نیا پلان تشکیل دینے کے بعد موثر پلاننگ کی جائے گی۔

      

             

Shazia Bashir

Content Writer