(قذافی بٹ) ڈیڈلائن ختم ہونے سے قبل ایک اور ڈیڈ لائن، شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کے استعفوں کی ڈیڈ لائن میں سات روز کی توسیع، عوامی تحریک کے تحت اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری، آئندہ لائحہ عمل کیلئے اے پی سی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل۔
عوامی تحریک کی اے پی سی نے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے استعفے کی ڈیڈ لائن میں 7 روز توسیع کردی، استعفیٰ نہ آنے پر 8 جنوری سے تحریک شروع کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ختم نبوت ترمیم کی مذمت کرتے ہیں۔ سانحہ میں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت پنجاب حکومت ملوث ہیں، تجاوزات ہٹانے کے نام پر سیاسی قتل عام کیا گیا۔
ن لیگ اقتدار پر مسلط رہنے کا جواز کھو بیٹھی ہے۔ باقر نجفی کمیشن نے شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کو ذمہ دار ٹھہرایا، چیف جسٹس جے آئی ٹی تشکیل دیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی قسم کا این آر او نہیں چاہتے، کوئی ماورائے قانون ریلیف دیا گیا تو قوم مسترد کر دے گی، اے پی سی کا آدھا اعلامیہ شاہ محمود قریشی اور آدھا قمر زمان کائرہ نے پڑھ کر سنایا۔
باہمی اختلافات کے باوجود تمام سیاسی جماعتیں ایک چھت تلے جمع، قمر زمان کائرہ، سینیٹر رحمان ملک، منظور وٹو، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، عبدالعلیم خان، چودھری سرور، محمودالرشید، شفقت محمود، لیاقت بلوچ، فرید پراچہ، فاروق ستار، مصطفیٰ کمال، کامل علی آغا، چودھری ظہیرالدین، سردار عتیق، راجہ ناصر عباس، قاری زوار بہادر کی شرکت۔