سرکاری ملازمتوں پر عائد پابندی سے متعلق حکم امتناع میں توسیع

 سرکاری ملازمتوں پر عائد پابندی سے متعلق حکم امتناع میں توسیع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں سرکاری ملازمتوں پر عائد پابندی سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی۔

سندھ ہائیکورٹ میں نوکریوں پر پابندی سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست کی سماعت ہوئی جس سلسلے  میں ایم کیو ایم کی جانب سے فروغ نسیم عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالتی حکم امتناع کے بعد اپوائنٹمنٹ کی تفصیلات پیش کیں۔فروغ نسیم نے کہا کہ پچھلی تاریخوں میں اپوائنٹمنٹ لیٹر بنائے گئے اور دس دن یہ کام ہوتا رہا، قانون کا مذاق بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔

اس دوران فروغ نسیم نے چیف سیکرٹری سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے کی استدعا  کرتے ہوئے کہا کہ اے جی پی آر کو تنخواہیں اور مراعات روکنے کا حکم دیا جائے کیونکہ انہوں نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے اسی لیے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر سے واک ان انٹرویو کی بنیاد پر نوکری دی جارہی ہے، اسپتالوں میں پچھلی تاریخوں کے میڈیکل سرٹیفکیٹ بنوائے گئے، کسی فریق کو نوٹس اور درخواست کی کاپی نہیں ملی اگر ادارے کے پاس درخواست کی کاپی نہیں ہوگی تو کیسے جواب دیں گے، اتنے سارے فریق ہیں سب کو نوٹس کریں تو اتنے پیسے لگیں گے۔

دوران سماعت  جناح سندھ میڈیکل کالج کی جانب سے فیضان میمن نے وکالت نامہ جمع کروایا اور کہا کہ ہم نے سیبا کے ذریعے کوئی ملازمت نہیں دی، جو ملازمتیں دی ہیں سینڈیکیٹ کی منظوری کے بعد دی ہیں اور نہ ہی کوئی واک ان انٹرویو ہوئے ہیں، ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ افراد کو ملازمتیں دی گئی ہیں۔

عدالت نے درخواست گزار کی جمع دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا اور ملازمتوں پر عائد پابندی کے حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کردی۔