جمال الدین جمالی: مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے بدسلوکی کا معاملہ، سیشن عدالت میں اینکر پرسن اقرار الحسن کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت، سیشن عدالت نے پولیس سے چار ستمبر کیلئے جواب طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن اعجاز احمد گوندل نے درخواست پر سماعت کی، میاں منیب طارق نے اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے وقوعہ سے متعلق اینکر پرسن اقرار الحسن نے قابل شرم بیان دیا، اقرار الحسن نے کہا شکر ہے میری کوئی بیٹی نہیں، بیان سے والدین کے جزبات مجروع ہوئے۔
پاکستانی ہونے پر شرمندہ ہونے سے متعلق سے بیان سے ملک کی بدنامی ہوئی۔ تھانہ شاہدرہ میں اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کی، پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔عدالت اقرار الحسن کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے، عدالت نے پولیس سے چار ستمبر کیلئے جواب طلب کر لیا۔
واضح رہےکہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے دست درازی کا واقعہ پیش آیا، 400 منچلوں نے ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کی، کپڑے پھاڑ دیے، ہوا میں اُچھالتے رہے، اوباش نوجوان لگ بھگ بیس سے پچیس منٹ تک خاتون کو ہراساں کرتے رہے, پولیس نے عائشہ سے ہجوم کی بدتمیزی کیس میں اب تک 144 افراد کو گرفتار کیا، گرفتار ملز موں کی کیمپ جیل میں شناخت پریڈ ہونا تھا، لیکن ٹاک ٹاکر عائشہ نےجیل جانے سے انکار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا طبیعت ٹھیک نہیں اس لئے جیل نہیں جاسکتی، جس پر شناخت پریڈ کا عمل یکم ستمبر پر رکھ دیا گیا ہے۔