کابل ائیرپورٹ پر راکٹ حملہ: بچوں سمیت 9 جاں بحق، بائیڈن پر فوج کی تنقید

کابل ائیرپورٹ پر راکٹ حملہ: بچوں سمیت 9 جاں بحق، بائیڈن پر فوج کی تنقید
کیپشن: Kabul Airport Attack
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: کابل ائیرپورٹ کے قریب راکٹ حملے میں کم از کم چار بچوں سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق  کابل کے قریب امریکی ڈرون حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں داعش خراسان کے مبینہ خود کش حملہ آور سوار تھے۔ حملے میں تمام خودکش حملہ آور مارے گئے۔
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ڈرون حملے کے دوران میزائل گھر پر گرا جس سے سویلین کی ہلاکتیں ہوئیں۔ جبکہ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے تھے جنہیں امریکی دفاعی میزائل نظام کے ذریعے انہیں ناکام بنا دیا گیا۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’کابل ایئر پورٹ پر پانچ راکٹ فائر کیے گئے، یہ راکٹ ایسے وقت میں داغے کیے گئے ہیں جب امریکی فوجیوں کا انخلا مکمل ہونے میں 48 گھنٹے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ ایک سکیورٹی عہدیدار کے مطابق راکٹ شہر کے شمالی علاقے سے ایک گاڑی کے ذریعے داغے گئے تھے۔کابل ایئر پورٹ پر راکٹ داغے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں ایک گاڑی کو جلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب امریکی فوجیوں کا انخلا اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے تمام امریکی افواج کے انخلا کے لیے منگل کی ڈیڈ لائن مقرر کررکھی ہے۔ یہ امریکہ کی تاریخ کا طویل ترین فوجی تنازع ہے جو 11 ستمبر کے حملوں کے جواب میں شروع ہوا تھا۔وہ پروازیں جنہوں نے کابل ایئرپورٹ سے ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد کو باہر نکالا، منگل کو سرکاری طور پر اس وقت ختم ہو جائیں گی جب ہزاروں امریکی فوجی ملک سے نکل جائیں گے۔تاہم اب امریکی افواج کی توجہ خود کو اور امریکی سفارت کاروں کو بحفاظت باہر نکالنے پر مرکوز ہے۔
دوسری طرف سابق امریکی فوجیوں کی تنظیم اور کابل ائیرپورٹ پر مارے جانے والے 13 امریکی فوجیوں کے اہل خانہ نے صدر جو بائیڈن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے صدر جو بائیڈن نے ڈوور ائیرفورس بیس پر تعزیتی تقریب کے دوران بار بار گھڑی دیکھتے رہے ۔ تعزیتی تقریب کے بعد انہوں نے مرنے والے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات بھی کی جس کے بعد ہلاک ہونیوالے فوجیوں کی میتیں ان کے اہل خانہ کے حوالے  کی گئیں۔

یادرہے گذشتہ جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے چین کے سرکاری ٹیلی ویژن سی جی ٹی این کو انٹرویو دیتے ہوئے کابل میں پہلے بغیر بتائے امریکی ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا اپنی مرضی سے دوسرے ممالک میں حملے کرنا غیر قانونی ہے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer