(علی ساہی)پنجاب پولیس میں انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے عہدے پر محکمانہ پرموشن بورڈ کا اجلاس کا انعقاد،50 انسپکٹرزکاڈی ایس پی کے عہدے پرترقی دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ترقیاتی کمیٹی کااجلاس ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس سنٹرل پولیس آفس میں منعقد ہواجس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر،ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سمیت دیگرمحکموں کے افسران نے شرکت کی،ترقیاتی کمیٹی اجلاس میں 255انسپکٹرز کے نام زیر غور آئے،پرموشن بورڈ کے اجلاس میں 50انسپکٹرز کو ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی دے دی گئی، ترقی پانے والے ڈی ایس پیز کی ختمی فہرست آئی جی پنجاب کی منظوری کے بعد جاری کی جائے گی۔
واضح رہے کہ فنڈزمیں کروڑوں روپے کی خورد برد اور بے ضابطگیوں کے سکینڈلز بھی سامنے آرہے ہیں،پولیس کےاعلیٰ افسران دودھ کے دھلےثابت ہورہے ہیں، کرپشن اور بےضابطگیوں کے سامنے آنے والے کیسز میں سپروائزری افسران کو دوبارہ اہم عہدوں پر تعینات کردیا گیا ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران پنجاب پولیس ٹریفک ہیڈ کوارٹر میں 60 کروڑ روپے کے فنڈزکی خوردبرد، بےضابطگیاں اور کرپشن سامنے آنے پر اکاؤنٹنٹ اور کانسٹیبل ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں۔
2017 سے 2019 کی انکوائری میں 12 کروڑ سے زائد خوردبرد اور کرپشن ثابت ہونے کے باوجود اکاؤنٹنٹ اختر سعید شاہ اور ایک کانسٹیبل کو نامزد کرکے گرفتارکروادیا گیا ہے۔ کرپشن کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔ رواں سال 2014 سے 2017 کے آڈٹ میں 50 کروڑ کے قریب بےضابطگیاں اور خوردبرد سامنے آئی۔ آئی جی پنجاب نےآئی اے بی سے ابتدائی انکوائری کروانے کی بجائے معاملہ انٹی کرپشن کوبھجوا دیا ہے۔