مستونگ، مسجد کے قریب دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 52 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

مستونگ، مسجد کے قریب دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 52 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکا ہوا ہےجس میں 52افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔

 دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں،اس حوالے سے ڈی ایچ او مستونگ نے بتایا ہے کہ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکہ الفلاح روڈ پر بازار میں ہوا، ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

  جاں بحق افراد میں ایک ڈی ایس پی بھی شامل ہے،زخمیوں میں متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ جلوس برآمد ہونے سے پہلے دھماکا ہوا،دھماکا خود کش ہے، اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ دھماکا جلوس سکیورٹی پر مامورڈی ایس پی نوازگشکوری کی گاڑی پر ہوا۔

 سابق صدر آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے،انکا کہنا تھا کہ قیمتی جانی نقصان پر افسوس،لواحقین سےتعزیت،زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئےدعا کرتے ہیں۔

 نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستونگ میں بےگناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں، دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن پاکستان میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی،سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے۔

 خیال رہے کہ رواں ماہ بھی مستونگ میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔