مولانا عاصم جمیل کی وفات خودکشی، حادثہ یا قتل؟ معمہ حل ہو گیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب نے ہدایت کی ہےکہ شواہد اور فارنزک رپورٹ کی روشنی میں موت کی وجوہات کا تعین کیا جائے،ترجمان کا کہنا ہےکہ ڈی پی او خانیوال اور  سینیئرپولیس افسران موقع پر موجود ہیں، شواہد اکٹھےکرلیےگئے ہیں۔

مولانا طارق جمیل اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے عاصم جمیل کی وفات کو حادثاتی قرار دیا جا رہا ہے تاہم پولیس کے ایک  سینئیر افسر ڈی ایس پی میاں چنوں کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ یہ واقعہ خودکشی کا ہے۔

ابتدائی تحقیقات

مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کی وفات کے بعد واقعہ کی ابتدائی تحقیقات کے بعد ڈی ایس پی میاں چنوں سلیم مارتھ نے بتایا کہ  معروف عالم دین عالمی شہرت یافتہ مولانا طارق جمیل کا بیٹا گولی لگنے سے جاں بحق  ہوا۔ مولانا عاصم جمیل نے اپنے سینے پر گولی ماری۔ مولانا عاصم جمیل کو تشویشناک حالت میں  تلمبہ رورل ہیلتھ سنٹر پہنچایا گیا۔ رورل ہیلتھ سنٹر سے انہیں ایمبولینس میں فوری طور پر میاں چنوں ہسپتال پہنچایا گیا۔ میاں چنوں ہسپتال میں خون بہت زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے مولانا عاصم جمیل دم توڑ گئے۔ڈی ایس پی میاں چنوں سلیم مارتھ کا کہنا تھا کہ مولانا عاصم جمیل کی خود کشی کی وجہ سامنے نہ آسکی۔

ابتدائی تحقیقات

مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کی وفات کے بعد واقعہ کی ابتدائی تحقیقات کے بعد ڈی ایس پی میاں چنوں سلیم مارتھ نے بتایا کہ  معروف عالم دین عالمی شہرت یافتہ مولانا طارق جمیل کا بیٹا گولی لگنے سے جاں بحق  ہوا۔ مولانا عاصم جمیل نے اپنے سینے پر گولی ماری۔ مولانا عاصم جمیل کو تشویشناک حالت میں  تلمبہ رورل ہیلتھ سنٹر پہنچایا گیا۔ رورل ہیلتھ سنٹر سے انہیں ایمبولینس میں فوری طور پر میاں چنوں ہسپتال پہنچایا گیا۔ میاں چنوں ہسپتال میں خون بہت زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے مولانا عاصم جمیل دم توڑ گئے۔ڈی ایس پی میاں چنوں سلیم مارتھ کا کہنا تھا کہ مولانا عاصم جمیل کی خود کشی کی وجہ سامنے نہ آسکی۔

عاصم جمیل نے خودکشی کی، آر پی او ملتان

ابتدائی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد پولیس کا کہنا ہے کہ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم نے خودکشی کی ہے۔

ریجنل پولیس افسر (آر پی او) ملتان سہیل چوہدری نے کہا ہے کہ  دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے نے خودکشی کی ہے، ڈی پی او نے خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی ہے۔


آر پی او ملتان نے کہا کہ عاصم جمیل نفسیاتی مریض تھے اور  کئی سال سے ادویات لے رہے تھے، انہوں نے 30 بور کے پستول سے اپنے آپ کو گولی ماری۔

تلمبہ میں مولونا طارق جمیل کے گھر جا کرتحقیقات کرنے والے پولیس اہلکاوں کا کہنا ہے کہ عاصم جمیل نے اپنے ملازم عمران سے پستول منگوایا، جب انہوں نے پستول لوڈ کر کے اس کا رخ اپنے سینے کی طرف کیا تو  ملازم عمران نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا لیکن اسی دوران انہوں نے خود پر گولی چلا لی۔ یہ ایک ہی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔

 پولیس کے مطابق عاصم جمیل نے پسند کی شادی کی تھی، بعد میں ان کی طلاق ہوگئی تھی۔ 

غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ اور سوشل میڈیا پر افواہ سازی

مولانا طارق جمیل کی جانب سے اپنے صاحبزادے کی خودکشی کے واقعہ کے متعلق مبہم الفاظ میں اطلاع سوشل پلیٹ فارم ٹویٹر پر پوسٹ کئے جانے کے بعد بعض نیوز آؤٹ لیٹس سے منسلک مقامی رپورٹروں کی بنائی ہوئی وڈیو کلپس کے حوالے سے یہ افواہیں پھیل گئی کہ مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے عاصم جمیل کی وفات کے متعلق واضح بیانات سامنے آنے کے باوجود یہ افواہیں اب بھی پھیلائی جا رہی ہیں۔

عاصم جمیل کی وفات پر قتل کی افواہ پھیلانے والوں میں سوشل میڈیا پر اہم سمجھی جانے والی کئی شخصیات بھی شامل ہیں جنہیں انفلوئنسر بھی کہا جاتا ہے۔