سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا ہنگامی دورہِ واشنگٹن

Saudi Arabia, Saudi Defence Minister Khalid Bin Salman, Washington, Toni Blinken, Lloid Astin, White House, Israel, Hamas, Gaza
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اسرائیل اور حماس کی جنگ کے تناظر میں سعودی عرب کے وزیردفاع کل ہنگامی دورہ پر واشنگٹن جا رہے ہیں جہاں ان کی وائٹ ہاؤس میں امریکہ کے صدر س کے سوا باقی تمام اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔

اسرائیل کے میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان پیر کو وائٹ ہاؤس میں بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں سے بات چیت کے لیے واشنگٹن جا رہےہیں۔

رپورٹ کے مطابق، یہ ملاقاتیں ایسے وقت میں ہوں گی جب یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر کو  اسرائیل میں ہونے والے حملے کے بعد سے جاری جنگ علاقائی جنگ میں پھیل سکتی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، سعودی عرب کی حکومت نے ہفتے کے روز کہا کہ "اسرائیل کی طرف سے کسی بھی زمینی کارروائی سے فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو گا اور اس کے نتیجے میں غیر انسانی خطرات ہوں گے۔"

ملاقاتوں کے بارے میں علم رکھنے والے تین ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے، Axios نے اطلاع دی ہے کہ خالد بن سلمان وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان، سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن، سیکریٹری آف اسٹیٹ ٹونی بلنکن اور کئی سینیٹرز سے ملاقات کریں گے۔

جنگ سے پہلے کے ہفتوں میں، سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے امریکی قیادت میں سفارت کاری میں پیش رفت کی بات کی تھی۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں اور اس کے فوراً بعد غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے نتیجہ مین اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان سفارت کاری رک گئی تھی۔

اس ہفتے کے شروع میں، بائیڈن اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک فون کال میں بالآخر امریکی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کو "تعمیر" کرنے پر اتفاق کیا جو اسرائیل اور سعودی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے جاری تھے۔