(مانیٹرنگ ڈیسک) دفترخارجہ کی دو ٹوک تردید سے صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق ایک اور بے بنیاد پروپیگنڈا دم توڑ گیا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران عاصم افتخار نے واضح کردیا کہ پاکستان نے ارشد شریف کو یو اے ای سے نکالنے کیلئے کوئی خط نہیں لکھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ارشد شریف کا قتل انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا کہاکہ پاکستان اور کینیا کے درمیان باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجود نہیں لیکن پھر بھی تحقیقات کیلئے مسلسل رابطہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کینیا میں موجود پاکستانی انکوائری کمیٹی سے ہائی کمیشن مکمل تعاون کررہا ہے۔ حساس معاملے پر تبصرے کرنے والوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ بھی دے دیا۔
عاصم افتخار نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹرز پر حملے کی شدید مذمت بھی کی اور اصولی مؤقف دہرایا کہ کشمیر پر بھارت کی پوزیشن غیر قانونی اور ناجائز ہے۔
فیٹف کے حوالے سے دفترخارجہ نے کہا پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کی مخالفت کرکے بھارت ایف اے ٹی ایف میں تنہا رہ گیا۔عاصم افتخار نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ یکم نومبر کو سرکاری دورے پر چین جائیں گے۔