ویب ڈیسک : یہ بات طے ہے کہ پاکستان اور افغانستان کا میچ حلوہ نہیں بلکہ ٹیڑھی کھیر ثابت ہوگا۔ دونوں ٹیمیں جان لگائیں گی۔ بہتر حکمت عملی، سخت محنت کے علاوہ ٹاس کا نتیجہ اور پچ بھی میچ کی فتح میں اہم رول ادا کرے گی۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان اب تک صرف ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا۔ آٹھ دسمبر 2013 کو کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے محمد حفیظ کی کپتانی میں چھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ پاکستان نے چار ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں بھی افغانستان کو شکست سے دوچار کیا ہے اور 2019 کے ورلڈکپ میں پاکستان نے افغانستان سے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
آئی سی سی ایوارڈز میں گذشتہ دہائی کے بہترین ٹی 20 بولر ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے افغان کھلاڑی راشد خان اور مجیب الرحمان دنیا کے بہترین سپنرز میں شامل ہیں۔ اس وقت ٹی 20 رینکنگ میں ر اشد خان تیسرے اور مجیب الرحمان پانچویں نمبر پرہیں۔ پی ایس ایل میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنیوالےحضرت اللہ زازائی بہترین ورلڈ کلاس بیٹر ہیں۔
محمد شہزاد اور محمد نبی بھی لمبی دوڑ کے گھوڑے اور بہترین بیٹر ہیں لیکن نجیب اللہ زردان افغان بیٹرپاکستان کے لئے خطرہ بن کرسامنے آسکتا ہے۔ 64 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں 9۔33 کی ایوریج اور 143.64 کے بہترین سٹرائک ریٹ کا ریکارڈ رکھنے والے نجیب زردان کسی بھی ٹیم کیلئے ایک ڈراؤنا خواب بن سکتے ہیں۔