ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کورونا کے حملے تیز، ماسک نہ پہننے پر پولیس کو گرفتاری کا اختیار

کورونا کے حملے تیز، ماسک نہ پہننے پر پولیس کو گرفتاری کا اختیار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس کے حملوں میں ایک بار پھر تیزی آگئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے 16 افراد جاں بحق، 908 نئے مریض سامنے آگئے، پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار سے تجاوز کرگئی، این سی او سی نے شہریوں کے لئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا۔ 

کورونا پھر پلٹ آیا، جھپٹ جھپٹ کر وار کرنے لگا، پاکستان میں کورونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، مریضوں کے ساتھ ساتھ اموات بھی بڑھ گئیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران 29 ہزار 449 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 908 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ 31ہزار، 108 ہوگئی ہے جبکہ ایکٹو کیسز کی تعداد بھی 11 ہزار 695 تک پہنچ گئی۔

سندھ ایک لاکھ 44 ہزار، 765 متاثرہ افراد کے ساتھ سرفہرست ہے، پنجاب میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ، 3 ہزار587 ہوگئی ہے، خیبرپختونخواہ میں 39 ہزار 277، اسلام آباد میں 19ہزار 454 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں، بلوچستان میں 15ہزار 876، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 211 اور آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 3 ہزار938 ہو چکی ہے۔

دوسری جانب کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا، این سی او سی نے تمام صوبوں کو ایس او پیز اور ماسک پہننے پر عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ صوبے بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک کو لازم قرار دیں۔

 دریں اثناء این سی او سی کی ہدایت پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد میں عوامی مقامات پر ماسک پہننے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ ماسک پہننے سے متعلق اسلام آباد میں دفعہ 144 کا نفاذ فوری ہوگا اور دفعہ 144 کا نفاذ 2 ماہ تک رہے گا، عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے کی خلاف ورزی پر  پولیس گرفتار بھی کرسکتی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer