سٹی42: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہےکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کریں گے اور انٹرا پارٹی الیکشن بھی کروائیں گے۔ بیرسٹر علی ظفر ایڈووکیٹ نے اس بات کی تصدیق کر دی کہ عمران خان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن مین چئیرمین کے عہدہ کے لئے امیدوار نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات میں اہم فیصلے ہوئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ اگر وہ انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہ لے سکے تو کسی اور کو پارٹی چیئرمین کیلئے نامزد کردیا جائے۔
بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ انٹراپارٹی الیکشن میں چیئرمین کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی نے چار ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب بھی کرلیا ہے، جس کا اعلان بدھ کو کردیا جائے گا۔
اس سے قبل منگل کے روز اس بات پر تحریک انصاف کے دو گروہوں میں شدید اختلافات سامنے آئے تھے اور متحارب دھڑے سوشل میڈیا میں ایک دوسرے کے خلاف بیانات دے رہے تھے کہ تحریک انصاف کے چئیرمین خود انٹرا پارٹی الیکشن لڑیں گے یا نہیں۔ پہلے پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ عمران خان نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچایا ہےکہ وہ انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار نہیں ہوں گے۔ اس بیان کے بعد پی ٹی آئی کے ایک دھڑے نے مرکزی ترجمان کے ساتھ مل کر اس بیان کی تردید جاری کی اور سوشل میڈیا پر شیر افضل کو برا بھلا کہا گیا۔ اس صورتحال کے بعد بیرسٹرعلی ظفر نے ایک نیوز چینل کے شو میں انکشاف کیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن سے عمران خان کے الگ رہنے کی بات درست ہے۔
توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث تحریک انصاف کے انٹراپارٹی الیکشن میں چیئرمین نیا امیدوار ہوگا اور اسے عمران خان کی حمایت حاصل ہو گی۔
عمران خان کے وکیل اور پارٹی کے کچھ عرصہ پہلے بنائے گئے سینیئر نائب صدر شیرافضل مروت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی تصدیق کرتے ہوئےکہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے ذرائع کا بھی کہنا ہےکہ پارٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت سے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو جمعہ کو کرائے جائیں گے۔