(سالک نواز) کسان بورڈ پاکستان کے صدر چوہدری نثاراحمد کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت زراعت سے وابستہ افراد اور کسان طبقے کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر نا کام ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری نثاراحمد کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت زراعت سے وابستہ افراد اور کسان طبقے کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر نا کام ہو چکی ہے 30 نومبر تک کرشنگ سیزن کا آغاز نہ ہوا تو پنجاب اسمبلی کےسامنےاحتجاجی دھرنادیں گے۔ لاہور پریس کلب میں پاکستان کسان بورڈ کےصدر چوہدری نثار احمد نے کسانوں کو درپیش مسائل کے حوالے سےکانفرنس کی، پریس کانفرنس میں شوکت علی میاں فاروق احمد حاجی محمدرمضان سمیت کسان بورڈ پاکستان کےدیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثاراحمد نے کہا کہ گنے کی فصل کٹائی کے لئے بالکل تیار ہیں مگر حکومتی اعلانات کے باوجود ابھی تک کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں ہوسکا جس سے کسان برادری میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے نمائندوں سے ملاقات کےبعد وفاقی وزیر اطلاعات نےاعلان کیا تھا کہ حکومت15 نومبر سے ہر صورت کرشنگ سیزن کا آغاز کرے گی۔ مگر اگلے ہی روز شوگر مل مافیا نے حکومتی اعلان مسترد کر دیے۔
چوہدری نثار احمد نےکہا کہ حکومت ایک سو اسی روپے فی من گنے کی خریداری کےریٹ کو یقینی بنائے جبکہ زرعی شعبے کی بہتری کےلیئے مختص تین سو چالیس ارب روپے کسانوں کو دیےجائیں گے۔