برائلر گوشت کتنے روپے کلو ہوگیا، نئی سرکاری قیمت بھی جاری

برائلر گوشت کتنے روپے کلو ہوگیا، نئی سرکاری قیمت بھی جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( فاران یامین)شہر میں برائلر مرغی کے گوشت کی فروخت سرکاری نرخ پر آج بھی ممکن نہ ہو سکی، مرغی کاگوشت 260سے350روپےکلوتک فروخت ہونے لگا۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں مرغی کی قیمت کی پرواز تھم نہ سکی اور  آج بھی  مرغی کا گوشت 350 روپے فی کلو میں ہی فروخت ہورہا ہےجبکہ سرکاری نرخنامے کے مطابق مرغی کے گوشت کی  قیمت 260 روپے فی کلو مقرر کی گئی،لاہور  شہر میں  مرغی کا گوشت سرکاری نرخنامے کے مطابق آج بھی فروخت نہ ہو سکا، قیمت میں کمی کی بجائے مارکیٹ میں مہنگا ہوگیا۔ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے مرغی کی بڑھتی ہوئی قیمت کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرا دیا۔

آج چوتھے روزبھی مرغی کےگوشت کی سرکاری قیمت 260روپےکلومقرر ہے،زندہ مرغی کی ہول سیل قیمت171روپےفی کلوبرقرار جبکہ  مرغی کےگوشت کی پرچون قیمت179روپے ہے۔برائلرکی قیمتیں 4روز سےمستقل رکھنےپربرائلرٹریڈرزکےتحفظات دور نہیں ہوسکے۔صدربرائلرٹریڈرزایسوسی ایشن کا کہناتھا کہ سرکاری قیمت پرفارمرعملدرآمدنہیں کررہے۔

شہرمیں مرغی کاگوشت 260سے350روپےکلوتک فروخت ہورہا ہے،چھوٹااوروزن میں ہلکابرائلر260روپےفی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے،پارٹس میں مرغی کاگوشت350روپےفی کلو ہوگیا،علاوہ ازیں لیگ پیس،سینہ،بون لیس بھی 350روپےفی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔

گزشتہ روز  ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما رضا محمود خورسند کا کہناتھا کہ مرغی کی قیمت میں اضافہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ہوا ہے کیونکہ حکومت نے مرغی کی قیمت کو 260 روپے فی کلو پر کیپ کیا ہے جبکہ اس وقت فارمر کے پاس مرغی موجود نہیں ہے۔ کورونا وائرس کے باعث مارچ اپریل میں فارمر ز نے سستے داموں نقصان کے ساتھ مرغی فروخت کی تاہم اس وقت مرغی کی قیمت کو کیپ کرنا حکومت کی بے وقوفی ہے کیونکہ مرغی کی قیمت طلب اور رسد کے مطابق ہوتی ہے اس میں نہ تو فارمر کا کوئی کردار ہے اور نہ ہی ٹریڈر کا اور اس وقت مرغی کی پیداوار صرف 50 سے 60 فیصد ہے۔

حکومت ہوش کے ناخن لے اور مرغی کی قیمت کو کیپ نہ کرے ورنہ آنے والے دنوں میں اس کی قیمت میں مزید اضافہ ہو جائے گا اور اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔  مرغی فروخت اور سپلائی کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اس وقت طلب کے مطابق شہر میں برائلر کی سپلائی نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے  قیمت میں اضافہ ہوا ہے

M .SAJID .KHAN

Content Writer