ہم الیکشن سے بھاگ نہیں رہے، میاں جاوید لطیف

 ہم الیکشن سے بھاگ نہیں رہے، میاں جاوید لطیف
کیپشن: Javed Latif, file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ججوں کے فیصلے اور رویوں سے پاکستان کی بنیادیں ہل  رہی ہیں.

 تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما جاوید لطیف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ "جسٹس منیر سے شروع ہونے والا نظریہ ضرورت کا سلسلہ آج تک ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا,رات 12 بجے دروازہ کھل جاتاہے اور  کسی کی سنوائی ہو جاتی ہےلیکن اگر کسی وزیراعظم کو ہائی جیکر بنادیا جائے تو صبح تک کوئی دروازہ  نہیں کھلتا، انہوں نے مزید کہاکہ" عمران خان کہتے ہیں کہ لیول پلئینگ فیلڈ ہونی چاہئے  تو کیا پاکستان بار بار شاہی خرچ کر کے الیکشن کرانے کا متحمل ہے؟کیا ایک لاڈلے کی ضرورت کیلئے دو ماہ انتظار نہیں کر سکتے،جب 1999 میں آپ نے نواز شریف کو سزا دی اور  2018 میں میری قیادت کو الیکشن سے باہر رکھ کر منصفانہ الیکشن کہا گیا تب کسی کو یاد نہیں آیا، ہم  الیکشن سے بھاگ نہیں رہے بھاگے وہ  جن کو ڈر ہے کہ ان کا کچا چٹھا کھل نہ جائے"۔

 میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ "ججوں کے فیصلوں اور رویہ سے پاکستان کی بنیادیں ہل کر رہ گئی ہیں، اوورسیز پاکستانی، پاکستان کے زمینی حقائق دیکھیں کہ اگر نواز شریف تھوڑا بھی سچ بول دیں تو پاکستان میں وہ ادھم مچے اور لوگ آئیں کہ پاکستان کے ساتھ یہ کھلواڑ ہوتا رہا ہے لیکن  نوازشریف  خاموش رہے اور ملبہ اپنے سر لے لیا,اگر اداروں میں ون مین شو چلیں گے تو مزید نقصان کا خطرہ ہے" .انہوں نے کہا کہ "عدالتوں کی کاروائی کو  براہ راست دکھایا  جائے تاکہ قوم کو ججوں کے رویوں کا پتہ چلے"۔

 لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جسٹس ملک قیوم کی آڈیو پر ایکشن ہو سکتا ہے تو ثاقب نثار کی آڈیو پر کیوں نہیں،آپ آڈیو ویڈیو کو نہ مانیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بلا لیں ،اگراداروں میں بیٹھے لوگوں کے غلط فیصلوں سے نقصان پہنچا تو قوم کے سامنے لائیں گے، ہمیں اکسایا جا رہا ہے کہ جتھے لے کر آئیں اور فیصلے لے لیں،پاکستان میں سیاستدانوں کی نہیں دہشت گرد جتھے اور سیاست دانوں کی لڑائی ہے, میری قیادت پر قاتلانہ حملے ہوئے، جیل میں زہر دیا گیا اس کے باوجود کیا ہم نے مسلح جتھوں کو آواز دی؟"جاوید لطیف نے کہا کہ" گاڑی میں حاضری لگوانے والا کل کو بنی گالا میں ترازو لگانے کی فرمائش بھی کرسکتا ہے"۔

Bilal Arshad

Content Writer