ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعظم خفیہ خط دکھانے کیلئے تیار ,نواز شریف بھی ملوث، حکومت کا بڑا دعویٰ

وزیراعظم خفیہ خط دکھانے کیلئے تیار ,نواز شریف بھی ملوث، حکومت کا بڑا دعویٰ
کیپشن: Imran Khan
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: وزیر اعظم عمران خان نے خفیہ خط اور اس مندرجات چیف جسٹس پاکستان کو دکھانے پر آمادگی ظاہر کردی۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری اور اسد عمر وزیراعظم کے دھمکی آمیز خط سے متعلق اسلام آباد میں اہم پریس  کانفرنس  کی ہے۔اسد عمر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ مراسلہ تحریک عدم  اعتماد آنے سے پہلے کی ہے، اگر ضرورت ہے وزیراعظم یہ دھمکی آمیز خط چیف جسٹس پاکستان کو دکھانے کے لیے تیار ہیں، ابھی یہ مراسلہ سول ملٹری قیادت کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے اور کابینہ میں بھی ہر کسی کو اس خط کا علم نہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ اس مراسلے میں براہ راست نوازشریف ملوث ہیں، مراسلے میں براہ راست عدم اعتماد کا ذکر ہے، مراسلے میں براہ راست پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ذکر ہوا،  مراسلے میں دو ٹوک لکھا ہےکہ عدم  اعتماد کی تحریک ناکام ہوئی تو خطرناک نتائج ہوں گے ۔ 


وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ مراسلے میں مزید لکھا کہ اگر عمران خان پاکستان کے وزیراعظم نہ رہیں تو اچھا ہوگا۔ بیرونی ہاتھ اور عدم اعتماد کی تحریک آپس میں جڑے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ  کابینہ کے دو تین ارکان ا س خط کے بارے میں جانتے ہیں کیا یہ ساری سازش سامنے آنے کے بعد بھی منحرف ارکان عدم اعتماد کا ساتھ دینگے? اس خط کا تعلق براہ راست ہماری خارجہ پالیسی سے ہے ۔ مراسلہ کہاں سے آیا ہم اس پر بات نہیں کرینگے۔ اگر قومی سلامتی  کے لئے کسی ایکشن کی ضرورت ہوئی تو فوج ایکشن لے گی۔ ضرورت کے وقت کارروائی ہوگی۔ اگر سپریم کورٹ خط مانگے گی تو ہم ضرور دیں گے ابھی چیف جسٹس پاکستان کو خط دکھانے  کا فیصلہ نہیں کیا۔
وفافی وزیر اطلاعات  فواد چودھری کا کہنا ہے کہ   یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا معاملہ ہے اس لئے خط چیف جسٹس کو دکھانے کی بات کی ۔اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ مراسلہ چیف جسٹس پاکستان کو دکھانے کی بات ہوئی ہے،  چیف جسٹس کو جوڈیشل کمیشن کے لیے نہیں دکھارہے بلکہ وہ ملک کے بڑے ہیں انہیں اس لیے دکھانے کی بات ہوئی ہے۔ عمران خان اتنا دلیر آدمی ہے کہ معاملہ عوام کے سامنے رکھ دیا ۔ ہمارا فرض ہے کہ حق سچ کو سامنے لائیں فیصلہ پاکستان کی عوام نے کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی اسرائیلی سفارتکار اور دیگر سے ملاقات ہوئی۔ اسی لئے میرا موقف تھا نوازشریف کو باہر نہ جانے دیا جائے۔ ایسے لوگ  باہر جاکر سازشیوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔خط عدم اعتماد سے پہلے آیا ۔  یہ خط ابھی میڈیا کے پاس نہیں جو یہ خط پیش کررہے ہیں جھوٹا ہے ۔

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر