ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اندھی محبت کی کہانی

اندھی محبت کی کہانی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : محبت میں بے وفائی پر انسان ٹوٹ جاتا ہے، ایسے ٹوٹ کے بکھرتا ہے کہ ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے، ناکام عاشق کی زندگی عذاب بن جاتی ہے، وہ روز جیتا اور روز ہی مرتا ہے۔ اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے۔

یہ ایک الگ طرح کا پیار ہوتا ہے، ایسا پیار جس میں ظاہری شکل و صورت کی کوئی اہمیت نہیں، یہ پیار ظاہر سے بالاتر ہوتا ہے۔21 سالہ دیپک یادو اور آرتی چورسیا کی کہانی  دنیا کیلئے مثال بن گئی ہے،دونوں فیس بک پر ملے تھے اور ہنسی خوشی جی رہے ہیں،دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دونوں آنکھوں کی روشنی سے محروم ہیں،یہ آنکھیں ایک دوسرے کے  نہیں دیکھ سکتیں لیکن ان کے دل محبت کو محسوس کرسکتے ہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق اس پریمی جوڑے نے اپنی محبت کی کہانی بیان کی ہے۔

دیپک نے بتایا کہ ان دونوں کے سمارٹ فون پر ایک ایپ ہے جو نابینا لوگوں کے لیے بنی ہے۔ اس ایپ سے انھیں آواز کی صورت میں فیڈ بیک ملتا ہے۔ دیپک بتاتے ہیں کہ 2018 میں جون کے مہینے میں ان کے نوٹیفیکیشن میں آرتی کا نام دوستی کے لیے تجویز ہوا۔میرے اور آرتی کے درمیان بہت کچھ ملتا جلتا تھا اس لیے فیس بک پر دوستی کی درخواست بھیج دی۔

آرتی نے جواب دینے میں پورے دو ہفتے لیے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ دیپک کو نہیں جانتی تھیں اس لیے انھوں نے سوچنے میں وقت لیا۔ بالآخر انھوں نے دیپک کو دوستوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔جلد ہی ان دونوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ شروع ہو گیا اور پھر بات فون نمبروں کے تبادلے تک پہنچ گئی۔

دیپک نے بتایا کہ ان کی پہلی بار فون پر بات 31 جولائی کو ہوئی اور آرتی نے جملہ ختم کرتے ہوئے کہا کہ جو 90 منٹ تک جاری رہی۔پھر ان کے درمیان بات چیت کا سلسلہ شروع ہو گیا اور ایک روز آرتی نے دیپک سے پوچھ لیا کہ کیا اس کی کوئی گرل فرینڈ ہے؟ انھوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ دیپک کا جواب تھا کہ نہیں یہ خانہ خالی ہے۔ اس کے بعد آرتی کو اپنے جذبات کے اظہار میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ یہ 10 اگست کو ہوا۔


آرتی نے کہا کہ ان کے والد کے علاوہ ان کے زیادہ تر گھر والوں کو ان کے پیار کے بارے میں معلوم ہے۔ آرتی اور دیپک آجکل نوکری کی تلاش میں ہیں تاکہ جلد اکٹھے زندگی شروع کر سکیں۔آرتی  کہتی ہیں کہ جیسے ہی ہم میں سے کسی ایک کو نوکری ملے گی ہم منگنی کر لیں گے۔ لیکن کئی بار ڈر لگتا ہے کہ کہیں شادی ہونے تک ہم بوڑھے نہ ہو جائیں۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer