یورپ کا ایرانی بیلسٹک میزائل پر پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

یورپ کا ایرانی بیلسٹک میزائل پر پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: یورپ کی جانب سے ایرانی بیلسٹک میزائل پر عائد پابندیوں کے اکتوبر میں خاتمے سے قبل ہی پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ 2015 کی ایران، امریکا نیوکلیئر ڈیل کے غیر مؤثر ہونے کے باعث رواں برس اکتوبر میں ختم ہونے والی پابندیوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سفارتکاروں کا کہنا تھا کہ پابندیاں جاری رکھنے کا ایک سبب روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف ایرانی ڈرونز کا استعمال ہے اس لیے خدشہ ہے کہ ایران اپنے بیلسٹک میزائل بھی روس کو منتقل کر سکتا ہے۔

یورپی سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ ایران پر پابندیاں نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے عالمی اقدامات کی ایک کڑی ہیں۔

واضح رہے کہ 2015 میں ایرانی ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے کیلئے یورپی ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی کوششوں سے امریکا اور ایران کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران کی ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے کی صورت میں مغرب کی جانب سے معاشی پابندیوں میں نرمی کی جانی تھی۔

 سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے امریکا اور ایران کے درمیان طے پانے والی نیوکلیئر ڈیل کو  2018 میں ختم کرتے ہوئے ایران پر دوبارہ معاشی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔

نیوکلیئر ڈیل کے خاتمے کے بعد ایران اور مغرب کے درمیان تعلقات میں ایک بار پھر تلخی میں اضافہ ہو گیا تھا، امریکی انتظامیہ کی جانب سے اتحادیوں کے ساتھ مل کر  بڑھتے ہوئے تناؤ کے باوجود نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کیلئے کوششیں کی گئی تھیں۔

دوسری جانب ایران کی جانب سے ہمیشہ مغربی الزامات کو مسترد کردیا گیا تھا کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔