بابر ضیا پاکستان کے پہلے ڈرفٹ ریسر عالمی مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے تیار۔۔

بابر ضیا پاکستان کے پہلے ڈرفٹ ریسر
کیپشن: تصاویر زین جعفر۔۔۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) بابر ضیا ایف آئی اے ( فیڈریشن انٹرنیشنل آٹوموبیل) کے باقاعدہ پہلے ریس لائسنس ہولڈر ہیں. 

بابر ضیا کا سفر آسان نہیں تھا ۔۔ یہ حوصلے اور ہمت کی داستان ہے 2008 تک اسلام آباد کے رہائشی اکثر بابر ضیا کو اپنی خصوصی کار میں  سڑک پر ڈریگ ریس کا مظاہرہ کرتے دیکھا کرتے تھے تاہم ایک حادثے نے بابر ضیا کو ریس چھوڑنے پر مجبور کردیا۔۔ ریس کمیونٹی کے ناروا رویہ کے سبب ان کا دل ٹوٹ چکا تھا وہ مزید تعلیم کے حصول کے لئے ملائیشیا چلے گئے۔۔ دوسال بعد ہی 15سال کی عمر سے گاڑیاں دوڑانے کے شوقین بابر ضیا  کے شوق نے انہیں ڈرفٹ ریس کے ٹریک پر لا کھڑا کیا۔۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ڈرفٹ ریس کو شوق تک رکھنا چاہتے تھے تاہم  درست پلیٹ فارم اور ذرائع کے استعمال نے ان کی ڈرفٹ ریس کو بطور پیشہ اختیارکرنے پر مجبور کردیا وہ متعدد مقامی اور عالمی ڈرفٹ ریسنگ کے مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔

یادرہے فیڈریشن انٹرنیشنل آٹو موبیل (ایف آئی اے ) لائسنس صرف عالمی مقابلوں یعنی فارمولا ڈرفٹ، ڈرفٹ ماسٹرز جی پی اور ڈی آئی جی پی وغیرہ جیسے عالمی مقابلوں میں حصہ لینے والے شرکا کو ہی ملتا ہے. بابر ضیا اپنی والدہ کو اپنے کامیاب ڈرفٹر ہونے کا کریڈٹ دیتے ہیں ان کے بھائی بھی گاڑیوں کےشوقین ہیں دوران تعلیم ا پنے بھائی کی مدد سے ہی انہوں نے 1982 ماڈل کی ٹویوٹا کرولا کے ای 70 کو تیار کیا  اپنی مسلسل محنت کی بدولت ایف آئی اے کا لائسنس حاصل کیا اور کوالالمپور کے سپیڈ سٹی کے ایل ٹریک پر ایک ڈرفٹ ریس میں شرکت کے دوران ملائشین ریسنگ ٹیم بی زی ریسنگ  کے کر تا دھرتا افراد کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے میں کامیاب رہے.


اب نو سالہ ڈرفٹ ریس کے تجربے کے ساتھ بابر ضیا پاکستانی شائقین کو محفوظ موٹر سپورٹ کلچر سے متعارف کرانے کے لئے تیار ہیں. ان کا کہناتھا کہ پاکستان میں ایک بھی موٹر ریس ٹریک نہیں اور وطن عزیز میں  عالمی موٹر سپورٹ کلچر کا دس فیصد حصہ بھی نہیں۔ بابر ضیا پاکستان میں پہلی ڈرفٹ سیریز لانا چاہتے ہیں.  وہ اپنا تجربہ پاکستانی ڈرفٹرز سے شئیر کرینگےتاکہ مزید پاکستانی عالمی ریس ٹریک پر پاکستان کی نمائندگی کرسکیں وہ گرین ٹیم سپورٹس نیٹ ورک کی مدد سے محفوظ ریس ٹریک متعارف کرانے جارہے ہیں۔ وہ اگلے سال عمان میں منعقد ہونے والی عمان ڈرفٹ انٹرنیشنل سیریز میں شرکت کریں گے.