( عرفان ملک ) کورونا کی وجہ سے بے روزگار ہونے والا محنت کش مجرم بن گیا، ملزم محمد جمیل کورونا ٹیسٹ کی آڑ میں سادہ لوح شہریوں کو لوٹتا رہا لیکن پھر قانون کی گرفت میں آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم جاوید چلتے پھرتے سائن بورڈ دیکھتا اور پھر ان نمبرز پر کال کر کے خود کو ہیلتھ آفس کا سٹاف بتا کر کورونا کی رپورٹس کے بارے میں پوچھتا تھا اور جعلی رپورٹس کے پیسے بٹورتا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جاوید ابتک متعدد افراد کو کورونا کی وجہ سے لوٹ رہا تھا۔ ملزم جاوید ہال روڈ پر سٹال لگاتا تھا لیکن لاک ڈاؤن کے دوران کام بند ہونے کے بعد لوٹ مار شروع کر دی۔ لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد دوبارہ سٹال لگا کر محنت مزدوری نہ کی بلکہ لوگوں کو لوٹتا رہا۔
ملازمت سے فارغ ہونے سے لے کر بغیر تنخواہ پر چھٹی پر بھیجے جانے والے ملازمین ان لاکھوں دیہاڑی دار مزدوروں کے علاوہ ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر اپنا روزگار کماتے ہیں۔ یہ سب افراد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں معاشی سرگرمیوں کے رک جانے کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب مفت پولیس اہلکار جھوٹے مقدمات درج کرنے کی روایت پر کاربند ہیں۔ مصری شاہ پولیس نے پرانے اے سی ٹھیک کرنے والے کے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کر ڈالا۔
عبدالرشید شادباغ کے علاقے میں اے سی ریپئرنگ کا کام کرتا ہے۔ مصری شاہ تھانے کے اہلکاروں نے مفت اے سی کا مطالبہ کیا، انکار پر ناجائز اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ میں لکھا گیا کہ عبدالرشید روڈ پر اسلحہ کے ساتھ پکڑا گیا لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج نے جھوٹے مقدمے کا پول کھول دیا۔
عبدالرشید نے جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر ایس ایس پی ڈسپلن کو درخواست دے دی جس پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔