ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور کی 887 عمارتیں خطرناک قرار، ریڈ الرٹ جاری

لاہور کی 887 عمارتیں خطرناک قرار، ریڈ الرٹ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (راﺅ دلشاد) میٹروپولیٹن کارپوریشن نے شہر کی خطرناک عمارتوں کا سروے مکمل کرلیا، میٹرو پولیٹن کارپوریشن، والڈ سٹی اتھارٹی اور ایل ڈی اے کے کنٹرولڈ ایریاز میں 887عمارتوں کو ناقابل رہائش قرار دے دیا گیا،ڈاکٹر مجتبیٰ پراچہ کی ہدایت پر خطرناک عمارتوں کے قابضین کو ریڈالرٹ بھی جاری کر دیا گیا۔

حالیہ سروے کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کے کنٹرولڈ علاقوں میں 424، والڈ سٹی اتھارٹی کے کنٹرولڈ ایریاز میں 245 جبکہ ایل ڈی اے کنٹرولڈ ایریاز میں 18 عمارتوں کو ناقابل رہائش قرار دیا گیا ہے، میٹروپولیٹن آفیسر پلاننگ رانا نوید اخترنے کہا ہے بوسیدہ اور خطرناک عمارتوں کے قابضین کو نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں تاہم خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2001 ء کے تحت مقدمہ درج کرایا جائے گا جس کی سزا 3 سال قید اور 15 ہزار جرمانہ ہے۔

 شہریوں کا کہنا ہےکہ سرکار کارروائی پر فوکس کرتی ہے لیکن متبادل پلان نہیں دیا جاتا مکین گھر چھوڑ کر کہاں جائیں، والڈ سٹی، راوی زون، شالامار زون اور داتا گنج بخش زون مخدوش عمارتوں کے حوالے سے سرفہرست ہیں، مون سون سے قبل ہرسال سرکاری ادارے خطرناک عمارتوں کے اعداد و شمار اکٹھے کرکے ریڈ الرٹ تو جاری کرتے ہیں لیکن خطرناک عمارتوں سے قابضین کے انخلا کو ممکن نہیں بنایا جاتا یہی وجہ کہ حادثات کے دران قیمتی جانوں کا ضیاع بھی ہوتا ہے.

Sughra Afzal

Content Writer