200سال پراناتعزیہ، امام بارگاہ کربلا گامے شاہ، بابا گامے شاہ کون تھے؟

Karbala Gamey Shah History, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: روضہ حضرت امام حسینؑ کی شبیہہ صدیوں سے نکالے جانے والے جلوس کی تاریخی اہمیت ہے،200سال پراناتعزیہ امام بارگاہ کربلا گامے شاہ ہے، بابا گامے شاہ کون تھے؟

 لاہور میں ویسے تو کئی تاریخی امام بارگاہیں موجود ہیں لیکن آج جس   تاریخی امام بارگاہ کا ذکر کرنے لگے ہیں وہ امام بارگاہ 200 سال پرانی ہے جو کہ ایک بزگ بابا گامے شاہ سے منصوب ہے،جو کہ 2 صدیوں پر مشتمل ایک تاریخی حثیت رکھتی ہے ۔ کربلا گامے شاہ کی تاریخی حیثیت کیا ہے اور یہ کتنے عرصے سے قائم ہے۔  اس کی تاریخی حیثیت کیا ہے؟

 24نیوز کے وی لاگر مناظرعلی سے گفتگو کرتے ہوئے منتظم امام بارگاہ کربلا گامے شاہ  محمدقمرعباس نے بتایا کہ بابا گامے شاہ  جن کا اصل نام سید غلام علی تھا جو کہ ایک درویش انسان تھے جنہوں نے اپنی ساری زندگی اہلبیتٔ کی راہ میں وقف کردی جنہوں نے اپنی ساری زندگی محبت اہلیبتٔ میں شادی نہیں کی اور ساری زندگی اسی راہ میں گزار دی۔

 وہاں کی  دیکھ بھال کرنے والے قمر عباس کا کہنا تھا کہ بابا گامے شاہ پاکستان میں موجود ایک معروف و مشہور امام بارگاہ میں سے ایک ہے جو کہ تقریبا 200 سالوں سے قائم ہے۔

 ضرور پڑھیں:یوم عاشور:شہر شہر ماتمی جلوس،سبیلیں،شہداء کربلا کو خراج عقیدت

  19 ویں صدی میں جب لاہور پر رنجیت سنگھ کی حکومت تھی اس دور میں سید غلام علی المشہور بابا گامے شاہ نے یہاں اس وقت زمین خریدی جب اس علاقہ میں جنگل ہوا کرتا تھا اور اس جگہ پر اپنا ڈیرہ بنا کر ذکر امام حسینؑ کیا کرتے تھے اور ہر سال محرم الحرام میں اپنے عقیدت مندوں کے ساتھ  امام حسینؑ کا جلوس نکالا کرتے تھے۔ 

 یہ جگہ انکی وفات کے بعد انکے عقیدت مندوں نے انکے نام سے منصوب کرکے امام بارگاہ بنادی۔  جس وجہ سے اسکا نام  امام بارگاہ بابا گامے شاہ سے مشہور ہوگیا۔ 

 امام بارگاہ بابا گامے شاہ جہاں ہر سال محرم الحرام کے دنوں میں لوگ بڑی عقیدت کے ساتھ  زیارت کے لئے آتے ہیں۔ یہاں پر موجود تاریخی زیارتوں کو دیکھنے زئیرین سارا سال یہاں موجود ہوتے ہیں اور کثیر تعداد میں عقیدت مند یہاں زیارتوں کے لیے آتے رہتے ہیں۔