لاہور میں بسنت منانے سے متعلق حکومت کا اہم اعلان

Basant in Lahore 2022?
کیپشن: Basant in Lahore
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک: معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ بسنت سمیت دیگر تہواروں کو محفوظ بنانے اور قوم کو تہواروں کی خوشیاں لوٹانے کیلئے تجاویز زیر غور ہیں, جلد حتمی فیصلے ہوں گے۔

معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب حسان خاور نے محکمہ سیاحت اور پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مابین ایم او یو سائن کرنے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر ذہنی معذور افراد کیلئے سیاحتی بس کے فری ٹور کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا ویژن ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کو برابر ساتھ لے کر چلنا ہے۔

پورے پنجاب میں ہر طبقے کو ترقی کے یکساں مواقع مہیا کرنے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ پسے ہوئے طبقات کا حکومت اور معاشرے کے اندر احساس پیدا کرنے کیلئے بھی خصوصی اقدامات بروئے کار لانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت اور پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مابین اسی ضمن میں معاہدہ عمل میں لایا گیا ہے۔ جس کی رو سے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مکینوں کو مہینے میں دو مرتبہ خصوصی طور پر ڈبل ڈیکر بس کے ذریعے تاریخی مقامات کی مفت سیر کروائی جائے گی۔ 

حسان خاور نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ سیاحت کو نجی سیکٹر بالخصوص کے ایف سی کا تعاون بھی حاصل ہے جو اس سپیشل ٹور کے سیاحوں کے طعام کا بندوبست کرے گا۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ ان سیاحتی بسوں کا سیاحوں کی جانب سے بہترین فیڈ بیک موصول ہو رہا ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے لاہور، راولپنڈی اور بہاولپور کے بعد اب پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی شروع کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کو اس سفر سے مستفید کرنے کیلئے ٹورسٹ بسوں کی تعداد بڑھاتے ہوئے مجموعی طور پر چار سنگل اور 9 ڈبل ڈٰیکر بسیں جلد لائی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ذہنی معذوروں کیلئے تفریح کا خصوصی سلسلہ شروع کرنے میں دلچسپی لینے پر وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، سیکرٹری ہیلتھ احمد جاوید قاضی، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر آصف طفیل، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب اسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ڈاکٹر محسن، سیکرٹری ٹواررزم اسد اللہ فیض، چیئرمین ٹی ڈٰی سی پی سہیل ظفر چیمہ، جی ایم عاصم رضا اور سیکرٹری اطلاعات راجہ جہانگیر سمیت تمام دیگر متعلقین کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ اقدام ان سب سمیت حکومت اور معاشرے کیلئے بھی کار خیر کی حیثٰت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مکین وہ لوگ ہیں جنہیں ان کے گھر والے بھی بھلا چکے ہیں، ایسے میں ہم سب نے مل کر ہی ان کا خیال رکھنا ہے۔ حسان خاور نے کہا کہ پنجاب حکومت متوسط طبقے کیلئے خصوصی سروسز متعارف کروائے ہوئے ہے۔ مزدور کارڈ، ہیلتھ کارڈ اور ایسے ہی دیگر اقدامات کے ذریعے حکومت خدمت کے اس سفر کو آگے بڑھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ نجی سیکٹر کے تعاون سے سیاحوں کیلئے بھی سہولیات میں بہتری لائی جائے گی۔ اس ضمن میں 29 میں سے 20 ریسٹ ہاؤسز آؤٹ سورس کیے جا چکے ہیں جبکہ کوالٹی سروسز کی فراہمی کیلئے دیگر ریسٹ ہاؤس بھی جلد نجی سیکٹر کو دئیے جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسان خاور نے مزید کہا کہ ن لیگ سے ڈیل یا ڈھیل بارے کسی قسم کی کوئی بات نہیں چل رہی۔ قوم کے مجرموں کیلئے کوئی ڈیل یا ڈھیل نہیں ہے۔ تحریک انصاف ڈیلیں کرنے والی پارٹی نہیں ہے۔ جو ڈیل یا ڈھیل کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا حال یہ ہے کہ نہ ہی پارلیمنٹ کے اندر کچھ کر سکتی ہے، نہ باہر۔ نا تو یہ عمل میں اور نہ ہی باتوں میں کچھ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مارچ بھی نہیں کر سکی اور اس کا بیانیہ بھی بری طرح پٹ چکا ہے۔ پارلیمنٹ میں ان کا حال یہ ہے کہ ایک طرف تحریک عدام اعتماد کی باتیں کرتے ہیں، دوسری طرف ہم جو قوانین لے کر آتے ہیں یہ اس پر تصدیقی مہر بھی ثبت کر دیتے ہیں۔

حسان خاور نے کہا کہ اپوزیشن میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اچھے اور برے کا فرق جانتے ہیں اور انہیں معلوم ہے کون سے قوانین ایسے ہیں جو اس ملک کیلئے اچھے ہیں اور یہ اپنے ضمیر کے مطابق اس کیلئے فیصلہ کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں حسان خاور نے کہا کہ بسنت سمیت دیگر تہواروں کو محفوظ بنانے اور قوم کو تہواروں کی خوشیاں لوٹانے کیلئے تجاویز زیر غور ہیں، جلد حتمی فیصلے ہوں گے۔

روڈا کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے حسان خاور نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔ روڈا کے حوالے سے حکومت کی تمام حکمت عملی قانون کے دائرے میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جانا بھی ہمارا قانونی حق ہے۔ حکومت اپنے کیس کا بہتر طور پر دفاع کرے گی اور عدالتی اعتراضات دور کئے جائیں گے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer