قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کے کابل میں طالبان حکام سے اہم مذاکرات

nsa moeed yousaf& taliban deputy PM in kabul
کیپشن: nsa moeed yousaf& taliban deputy PM
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کی قیادت میں کابل میں  وزیرخارجہ امیر متقی سےاہم مذاکرات، سیکورٹی صورتحال، انسانی امداد اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

معید یوسف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی بین الوزارتی وفد آج کابل پہنچا ہے ۔وفد میں ملک میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سمیت باہمی دلچسپی کے دو طرفہ امور پر بات چیت کی گئی۔ افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق سمیت اعلیٰ حکام بھی وفد کا حصہ  ہیں۔

پاکستانی سفارت خانے کے مطابق معید یوسف اور ان کے وفد کا حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تجارت اور صنعت کے قائم مقام وزیر نورالدین عزیزی نے استقبال کیا۔افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ معید یوسف نے دورہ شروع کرنے کے لیے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ "نتیجہ خیز ملاقات" کی۔

 قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے اس سے قبل 18 جنوری کو دو روزہ دورے پر کابل جانا تھا لیکن خراب موسم کی وجہ سے یہ سفر تاخیر کا شکار ہو گیا۔

معید یوسف افغانستان کے لیے پاکستان کی انسانی اور اقتصادی امداد کو اس انداز میں پہنچانے کے لیے افغانستان کے بین وزارتی رابطہ سیل کی رہنمائی کر رہے ہیں، جس سے افغان عبوری حکام کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی پابندیوں کے تقاضوں پر عمل کرتے ہوئے ان کے کلیدی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔

افغانستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ "پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر اپنے دورہ کابل کے دوران امارت اسلامیہ افغانستان (آئی ای اے) کے حکام کے ساتھ سرحدی مسائل، تجارتی اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔