(شاہین عتیق)ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر رائے مشتاق احمد کے مراسلے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا بڑا اقدام، ناقص تفتیش کرنے پر دو اے ایس آئی کی دو دو سال کی سروس ضبط اور اکیس تفتیشی افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کی طرف سے ناقص تفتیش کرنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے تفتیشی افسران کے خلاف ضابطے کی کارروائیاں شروع کر دی ہے، ڈسٹرکٹ پبلک پراسکیوٹر رائے مشتاق احمد نے ڈی آئی کو مراسلہ بھجوایا کہ پولیس کے افسران ضابطے کے مطابق تفتیش نہیں کر رہے، جس سے عدالتوں میں پیش ہونے والے پراسکیوٹروں کو ملزمان کو سزائیں دلوانے میں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
اس پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے تھانہ سبزا زار کے سب انسپکٹر محمد وارث اور فیکٹری ایریا کے اشفاق احمد کی دو دو سال کی سروس ضبط اور مختلف تھانوں کے اکیس تفتیشیوں کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس میں چھوٹے افسران واہلکاروں کےخلاف اعلیٰ افسران کی جانب سے ایف آئی آرزکی بھرمارسامنے آئی تھی،سی سی پی اولاہورسمیت اعلیٰ افسران کی جانب سے آئے روز پولیس اہلکاروں کو ہتھکڑیاں لگوانے کا آئی جی پنجاب انعام غنی نے نوٹس لیاتھا۔اعلیٰ پولیس افسران معمولی غلطی،اختیارات کاناجائزاستعمال،ناقص تفتیش سمیت دیگر الزامات میں 155سی کے تحت مقدمات درج کروا کرگرفتار کرلیتے ہیں، 155 سی کی آڑ میں بہت سے پولیس ملازمین سنگین غفلت و جرائم کرکےبچ جاتے ہیں اور انکوائری میں بری ہو جاتے ہیں۔
سیکشن 155سی کے تحت اہلکار فوری ضمانت کروالیتے ہیں اور انکوائری میں بےقصورہوجاتے ہیں۔رواں سال 11سو سے زائد افسران واہلکاروں پر مقدمات درج کئے گئے۔ آئی جی پنجاب نے155سی کاغلط استعمال روکنے کے لئے ڈی آئی جی لیگل کوازسرنورولزکا جائزہ لینے کا حکم دیاہے،کسی بھی اہلکارکے خلاف مقدمہ دینا مجبوری بن جائے تو پہلے آئی جی پنجاب یاایڈیشنل آئی جی آپریشنز سے رابطہ کیا جائے۔