صدر عارف علوی نے بھی قومی اسمبلی کا اجلاس  آج طلب کرنے کا اعلان کر دیا

صدر عارف علوی نے بھی قومی اسمبلی کا اجلاس  آج طلب کرنے کا اعلان کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس آج 29 فروری کو صبح دس بجے منعقد ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے کئی گھنٹے بعد  صدر عارف علوی نے اپنی جانب سے واپس کی گئی اس سمری پر جو ان کے پریس ریلیز کے مطابق انہیں دوبارہ ارسال نہیں کی گئی، دستخط کر نے کے اعلان اور اپنے وضاحتی بیان پر مبنی پریس ریلیز جاری کروایا  جس میں دعویٰ کیا گیا کہ صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح  10 بجے طلب کر لیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ قومی اسمبلی کا اجلاس کئی گھنٹے پہلے طلب کر چکا ہے

بدھ 28 فروری کی شام پانچ بجے کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح دس بجے بلانے کے نوٹیفیکیشن  کی کاپی ایوان صدر پہنچنے کے کئی گھنٹے بعد ایوان صدر سے پریس ریلیز جاری ہوا کہ  "صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کر لیا"۔

 اب تک یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ صدر عارف علوی کی جانب سے بدھ اور جمعرات کی رات پونے بارہ بجے دستخظ کی گئی سمری پر کوئی نوٹیفیکیشن جاری کیا جا رہا ہے یا نہیں کیونکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کا نوٹیفیکیشن صدر علوی کے سپیکر کی گزشتہ سمری پر دستخط کئے بغیر ہی 29 فروری کو دفتری اوقات ختم ہونے کے بعد جاری کروا دیا گیا تھا اور اس نوٹیفیکیشن کو تمام متعلقہ افراد تک پہنچایا بھی جا چکا تھا جن میں ایوانِ صدر کے سیکرٹری بھی شامل تھے۔

سپیکر راجہ پرویز اشرف کی ہدایت پرقومی اسمبلی سکیریٹریٹ کی جانب سے 29 فروری کی شام سرکاری دفاتر کا وقت ہونے کے بعد جاری کئے گئے آج صبح دس بجے قومی اسمبلی کے اجلاس کے نوٹیفیکیشن کو وفاقی وزارت قانون، نگراں حکومت کی مشاوررت سے جاری کیا گیا  تھا۔اس نوٹیفیکیشن کی ایک ایک کاپی تمام نومنتخب ارکانِ قومی اسمبلی کو بھیجی گئی تھی جبکہ اٹارنی جنرل، صدر علوی کے سیکرٹری، وزیر اعظم کے سیکرٹری، تمام وفاقی وزارتوں کےسیکرٹریز، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز،  چاروں صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریز کو بھیجی گئی تھی اوروزارت اطلاعات کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر کو یہ کاپی اس ہدایت  کے ساتھ ارسال کروائی گئی کہ اس کی تمام قومی اور علاقائی اخبارات میں وسیع پیمانہ پر تشہیر کا اہتمام کیا جائے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے بلائے ہوئے اجلاس کا ایجنڈا

بدھ 29 فروری کی شام ہی میڈیا کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مطلع کر دیا گیا تھا کہ آج  جمعرات کو صبح دس بجے ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تلاوت کلامِ پاک اور قومی ترانہ کے بعد صرف ارکان سے حلف لیا جائے گا۔

کیلنڈر پر 29 فروری کے آغاز کے بعد ایوانِ صدر سے جاری ہونے والے پریس ریلیز میں کہا گیاہے کہ صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی منظوری مخصوص نشستوں کے معاملے کے الیکشن کے 21 ویں دن تک حل کی توقع کے ساتھ دی۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت نے نگران وزیراعظم کی جانب سے بھجوائی جانے والی سمری میں نگران وزیر اعظم  کے لہجے اور لگائے گئے الزامات پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ 

قومی اسمبلی کے اجلاس کے متعلق سمری آرٹیکل 1-48 کے تحت روکی تھی، صدر علوی کا مؤقف

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ  صدر کی جانب سے وزیراعظم کی قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق سمری آئین کے آرٹیکل 48 ایک کے مطابق واپس کی گئی۔میرا  مقصد آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی کی تکمیل تھا، مگر میرے عمل کو جانبدار عمل کے طور پر لیا گیا ۔ صدر مملکت سمری کے کچھ پیروں میں لگائے گئے آئین کی خلاف ورزی کے کچھ الزامات پر وقت صرف نہیں کرنا چاہتے ۔

صدر علی کی جانب سے بھیجی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ  نگران وزیراعظم کی ذمہ داری محض آئین کے تحت اور وقت کے اندر پرامن، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ اس معاملے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔مختلف کیسز کو چیلنج بھی کیا جا رہا ہے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی رائے اور مینڈیٹ کا سب احترام کریں۔

صدر  عارف علوی کی واپس بھیجی ہوئی سمری  وزیراعظم کی جانب سے صدر عارف علوی کو دوبارہ غور کرنے کے لئے نہیں بھیجی

ایوانِ صدر کے پریس ریلیز میں صدر عارف علوی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ "قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے حوالے سے سمری 26 فروری کی رات کو موصول ہوئی، سمری میں وقت کی غلطی موجود ہے ـ" 

پریس ریلیز میں صدر عارف علوی نےیہ بھی انکشاف کیا کہ "وزیراعظم نے دوبارہ غور کرنے کے لیے سمری آئین کے آرٹیکل 48 ایک کے مطابق واپس نہیں کی"۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ "صدر کو اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ آئین پاکستان کو اس کے حرف اور روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے اگرچہ موجودہ انتخابی عمل میں ایسا نہیں کیا جا رہا." 

"سمری کے پیرا 14 میں نگران وزیراعظم کی تجویز پر صدر مملکت اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہیں." " آئین کے آرٹیکل 51 اور 91 دو پر سب کو عمل کرنا چاہیے اور اُن کی روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے۔" کچھ دنوں سے الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت مشق کررہا ہے .آئین کے ارٹیکل 51 کے تحت ہونے والی مشق کو 21 دنوں میں مکمل ہو جانا چاہیے تھا""ابھی تک الیکشن کمیشن اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکا." صدر عارف علوی کی جانب سے پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ 

مینڈیٹ، آرٹیکل 51 دو میں دیے گئے وقت، مذکورہ تحفظات اور 21 ویں دن تک مخصوص نشستوں کے معاملے کے حل کی اُمید کے پیشِ نظر قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کیا جاتا ہے .