ویب ڈیسک: پاکستان بزنس فورم نے سال 2022 کو معاشی طور پر بدترین سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اصلاحات کے ساتھ ریلیف اور بحالی کی ضروریات کو پورا کرنے میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم نے سال 2022 کو معاشی طور پر بدترین سال قرار دے دیا، پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد کا کہنا ہے کہ معاشی پالیسیوں کا تسلسل ملک کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے۔
چوہدری جواد کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی شرح نمو صرف 2 فیصد رہنے کی توقع ہے، پاکستان کو مالی سال 2023 میں 26 بلین ڈالر سے زائد کا غیر ملکی قرضہ واپس کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اصلاحات کے ساتھ ریلیف اور بحالی کی ضروریات کو پورا کرنے میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ سال 2022 میں روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 49.30 روپے تک گرا، پاکستان کو بڑی معاشی طاقتوں کی ضرورت آن پڑی ہے، بحیثیت اسٹریٹجک پارٹنر آئی ایم ایف کوئی پائیدار حل نہیں۔