( عابد چوہدری ) شاہدرہ ٹاؤن میں نامعلوم افراد نے سر میں گولیاں مار کر ذولقرنین نامی شخص کو قتل کر دیا، پولیس نے لاش مردہ خانے منتقل کرکے کارروائی شروع کر دی۔
پولیس کے مطابق شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ذولقرنین نامی شہری کو قتل کیا۔ جاںبحق ہونے والا 38 سالہ ذولقرنین گھر سے سامان لینے کے لئے بازار جا رہا تھا جسے گھات لگائے ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق مقتول حساس ادارے کا اہلکار تھا، جس کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر دی گئی جبکہ موقع سے شواہد اکٹھے کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب شاہدرہ ٹاؤن میں ہی یاسر بُٹر اور ملک زبیر قرض کی رقم مانگنے علی نامی شخص کی دکان پر آئے اور اس دوران تکرار بڑھی تو علی نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
یاد رہے پنجاب پولیس پرحکومت کی نوازشات اور سب سے زیادہ وسائل ہونے کے باوجود لاہور سمیت صوبہ بھر میں ڈاکوؤں اور چوروں کی لوٹ مار گزشتہ سال کی نسبت دو گناہوگئی۔ پولیس کی کمزور قیادت میں ایک سال میں شہریوں سے لوٹے گئے سامان کی مالیت د گنی ہوگئی۔
آئی جی آفس میں افسروں کی طلبی سے زیادہ کچھ نہ ہوا۔ پولیس کی ناقص حکمت عملی کے باعث شہریوں کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ 2019ء میں شہری 6 ارب سے زائد کے سامان سے محروم ہوئے جبکہ 2020ء میں لوٹے گئے سامان کی مالیت 12 ارب 29 کروڑ اور 50 لاکھ سے زائد ہے۔