ٹیچنگ ہسپتالوں کی نجکاری، آرڈیننس کے نفاذ کی تیاریاں مکمل

ٹیچنگ ہسپتالوں کی نجکاری، آرڈیننس کے نفاذ کی تیاریاں مکمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( زاہد چودھری ) مجوزہ قانون پر عملدرآمد کیلئے قواعد و ضوابط وضع کرنے کیلئے وائس چانسلرز، پرنسپلز اور پی ایم اے کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی، گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کمیٹی میں شامل کئے گئے 2 ینگ ڈاکٹرز ہمارے نمائندے نہیں ہیں۔

ٹیچنگ ہسپتالوں کی نجکاری کے حکومتی منصوبے پر عملدرآمد کیلئے آرڈیننس کے نفاذ کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے دس رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس میں کنگ ایڈورڈ، فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز، چیف ایگزیکٹو میو ہسپتال، سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، علامہ اقبال میڈیکل کالج سمیت پی ایم اے کے عہدیداران شامل ہیں۔

کمیٹی میں ڈاکٹر محمود الحسن اور ڈاکٹر عاقب جاوید کو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعہ کو طلب کیا گیا ہے اور کمیٹی کو متوقع نجکاری قانون پر عملدرآمد کیلئے روالز اینڈ ریگولیشنز وضع کرنے کیلئے سفارشات تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ادھر وائے ڈی اے، نرسز اور پیرامیڈیکس پر مشتمل گرینڈ ہیلتھ الائنس نے نہ صرف آرڈیننس کے نفاذ کی تیاریوں کی شدید مذمت کی ہے بلکہ کمیٹی میں شامل ینگ ڈاکٹرز کو بھی اپنا نمائندہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے ایم ٹی آئی کے نفاذ کیلئے آرڈیننس لانے پر بھرپور احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔