خاتون پہلوانوں کو ہراساں کرنے  والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری کا مطالبہ

India, Female Wrestlers, Harrasment, Paryanka Gandhi, Urmila Matondkar, Brij Bhushan Singh, Jantar Mantar, City42, Metoo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) کانگرس کی پریانکا گاندھی کے بعد دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجری وال  بھی بھاجپا کے رکن پارلیمنٹ کی درندگی کا نشانہ بننے والی پہلوان لڑکیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے  دہلی میں پبلک احتجاج کے لئے مختص مشہور  تفریحی پارک جنتر منتر پہنچ گئے

بھارت کی قومی ریسلنگ ٹیم کی کئی خاتون ارکان بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری اورر اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ جب ان پہلوان لڑکیوں نے پبلک کے سامنے زبان کھولی تو برج بھوشن شرن سنگھ نے الٹا ان کا مذاق اڑایا اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں۔

   بدمعاش رکن پارلیمنٹ کی ہراسمنٹ  کا نشانہ بننے والی پہلوان لڑکیوں نے دہلی پولیس کو ایف آئی آر کی درخواستیں دیں  جن پر مقدمات تو درج ہو گئے لیکن نا قابل ضمانت دفعات شامل ہونے کے باوجود پولیس بھاجپا کے رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کر رہی۔ جب نریندرا مودی کی حکومت نے اپنے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی سے مسلسل گریز کیا تو کل متاثرہ لڑکیوں نے سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کر دی۔ جس پر سپریم کورٹ نے آج ہی دہلی پولیس کو نوٹس جاری کر دیا۔

آج ہفتہ کے روز احتجاج کرنے والی پہلوان لڑکیوں نے نیوز کانفرنس کر کے کہا کہ انہیں حکومت کی نام نہاد تحقیقات پر بھروسہ نہیں۔  بعض انکوائری کرنے والوں کے رویہ پر گواہی دینے والی لڑکیوں کو شدید اعتراضات ہیں۔ اس انکوائری کی تفصیل بھی لیک کر دی گئی اور برج بھوشن کی درندگی کا نشانہ بننے والی ایک انڈر ایج بچی کا نام بھی لیک کر دیا گیا۔ یہ سب کیسے ہوا؟

پہلوان لڑکیوں کی جانب سے ہراسمنٹ کی شکایات پر مودی سرکار کی بے حسی نے بھارت کے بہت سے حساس لوگوں کو جھنجوڑ ڈالا اور کئی اہم شخسیات ان کو انصاف دلانے کے لئے سرگرم ہو گئیں، کانگرس کی راہنما پریانکا گاندھی, کمیونسٹ پارٹی کی لیڈر بریندا کرت خود ان کو تسلی دینے ان کے احتجاجی کیمپ آئیں، بہت سے ممتاز کھلاڑیوں نے ان کی حمایت میں بیانات دیئے،  شوبزنس کی کئی شخصیات نے بھی برج بھوشن شرن سنگھ کو سبق سکھانے کے لئے کمر کس لی جن میں ارمیلا متونڈکر بھی شامل ہیں۔

دوسری طرف برج بھوشن بھی ایک ہی ڈھیٹ ہے۔ وہ اب تک انڈیا کی ریسلنگ فیڈریشن کی صدارت تک چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ میں نے تو کوئی جرم کیا ہی نہیں۔ تو استعفیٰ کاہے کو دوں۔