سحری کے دوران لسی یا چائے، کافی کا استعمال کیسا ہے؟

special report
کیپشن: special report
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  مانیٹرنگ ڈیسک: سحری اور افطاری کے دوران ،پھلوں اور سبزیوں کا استعمال نہ صرف صحت  کیلئے مفید ہے بلکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ بھی رکھتاہے،دہی میں بڑی مقدار میں پروٹین شامل ہوتا ہے جس کےاستعمال سے تا دیر بھوک بھی نہیں لگتی اور جسم میں پانی کی مقدار بھی محفوظ رہتی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق رمضان  المبارک کے بابرکت مہینےمیں سحری اور افطاری کابھی خوب اہتمام کیا جاتا ہے،غذائی ماہرین کے مطابق سحری کے دوران کم نمک، مرچ مسالے، والی ٹھنڈی تاثیر والی غذاؤں سمیت غذائیت سے بھرپور دہی یا دہی سے بنی لسی کا استعمال کرنا چاہئے، دہی میں بڑی مقدار میں پروٹین شامل ہوتا ہے جس کےاستعمال سے تا دیر بھوک بھی نہیں لگتی اور جسم میں پانی کی مقدار بھی محفوظ رہتی ہے۔ 

اکثر اوقات گھروں میں سحری کے دوران میٹھی غذاؤں اورچائےکا استعمال کیا جاتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ  چائے یا کافی میں کیفین کی مقدار موجود ہوتی ہے جس کے استعمال سے جسم سے پانی کی مقدار جلد خارج ہو جاتی ہے اور ڈیہائیڈریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگرآپ  بھوک او ر پیاس سے بچنا چاہتے ہیں تو سحری  اور افطار کےبعدچائےاورکافی کےاستعمال کےبجائےدہی دودھ سےبنی لسی اورسادہ پانی  کازیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ  چائے اور کافی کا شمار اُن مشروبات میں ہوتا ہے جو  جسم سے پانی کی مقدار کو جلد ختم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ افطار کا دسترخواں سجاتےوقت  کولڈ ڈرنکس یا میٹھے سوڈا مشروبات کے بجائےسادہ پانی اورلیموں پانی کااستعمال کرناصحت کیلئے فائدہ  مند ثابت ہوتا ہے۔

دوسری  جانب پھلوں اور سبزیوں کا استعمال نہ صرف صحت  کیلئے مفید ہے بلکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ بھی رکھتاہے، کچھ پھلوں اور سبزیوں میں پانی کی کافی مقدار  موجود ہوتی ہےجیسے کہ پالک، گاجر ، لوکی، تورئی اور پودینہ، رمضان میں  خود کو پیاس سےبچانے کیلئے پھلوں اور سبزیوں کااستعمال بڑھا دینا مفید ہے۔