چاند پر نظر آنے والے دھبوں کی حقیقت کیا؟ نتائج نے سب کو حیران کردیا

Research on Moon by NASA
کیپشن: Moon
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک:چاند سے متعلق سائنسدانوں کی تحقیقات عرصہ دراز سے جاری ہیں، انہی تحقیقات کی بدولت آئے دن حیران کن نئی دریافت سامنے آرہی ہیں۔ خلا پر تحقیق کرنے والے ماہرین نے چاند پر پانی کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے، یہ دعویٰ امریکی خلائی ادارے ناسا کے ماہرین کیلئے مددگار ثابت ہوسکتا ہے کہ چاند پر موجود دھبے کوئی دھبے نہیں بلکہ وہ وہاں موجود پانی کے ہیں جو کہ منجمد ہے۔

غیر ملکی خبر رساں رپورٹ کے مطابق خلائی تحقیقی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ چاند کے غیر متوقع حصے پر پانی کے بڑے پیمانے پر ذخائر موجود ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پانی اپنی مائع حالت میں نہیں بلکہ برف کی شکل میں ہے اور اس تک رسائی ایک مشکل مرحلہ ہے۔ ناسا ماہرین کا ماننا تھا کہ چاند پر نظر آنے والے دھبے دراصل وہ گڑھے ہیں جن میں پانی کی موجودگی ممکن ہے، جو درجہ حرارت کے کم یا زیادہ ہونے سے متاثر بھی ہوتا ہوگا۔

ناسا ماہرین کی جانب سے اس تحقیق پر کام جاری تھا کہ حال ہی میں دو یونیورسٹیوں نے اپنا کام مکمل ہونے کے بعد  وہ نتائج جاری کیے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چاند کے سخت اور اُن حصوں میں منجمد پانی ہے جہاں پر سورج کی روشنی نہیں پہنچتی۔ دونوں یونیورسٹیوں نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ ناسا کو ارسال کردی ہیں، جس پر غور وفکر کے بعد عالمی ماہرین اسے منظور یا مسترد کرنے کا فیصلہ کریں گے۔