جعلی موٹروےانسپکٹر کے معاملہ میں بڑی پیشرفت

جعلی موٹروےانسپکٹر کے معاملہ میں بڑی پیشرفت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عابد چودھری)رنگ روڈپرجعلی موٹروےانسپکٹرکوپکڑنے کےمعاملہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی،جعلی انسپکٹرکےساتھ موجودلڑکی کی ویڈیوبنانےوالاپٹرولنگ افسرمعطل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ایس پی رنگ روڈمستنصرباجوہ نےزاہد ساجدکومعطل کرکےانکوائری کاحکم دے دیا۔زاہد ساجد نے لڑکی کی ویڈیوبنائی جوسوشل میڈیاپر وائرل ہوگئی تھی۔چند روزقبل رنگ روڈپولیس کےاہلکار نےجعلی موٹروے انسپکٹرکوپکڑاتھا۔  رنگ روڈ پولیس نےکارروائی کرتے ہوئےموٹروے پولیس کا  جعلی شناختی کارڈ برآمد  کیا، ملزم ڈیفنس سی تھانہ پولیس کے حوالےکردیا گیا جبکہ خاتون کو والدین کے سپرد کردیا تھا۔

 پولیس اہلکار نے لڑکی کی ویڈیو بناتے ہوے نام پوچھا اور والدین سے فون پر بات کرائی، پولیس اہلکار نےلڑکی سے سوال کیا کہ کیا وہ اس لڑکے کو جانتی ہے جس پر لڑکی کا کہناتھا اس کا نام طیب ہےاور وہ اسےجانتی ہے،اہلکار کے مزیدتحقیق کرنے پر لڑکے کا کہناتھا کہ یونیفارم رینالہ خوردہ کا ایک دوست(شاہد کُک)اس سے لی۔لڑکی کو بھٹہ چوک چھوڑنے آیا تھا۔ بعدازاں لڑکے کو پولیس سٹیشن بیھجادیا گیا۔ 

واضح رہے کہ ملزم طیب موٹروے پولیس کی یونیفارم پہنے خاتون کے ہمراہ جا رہا تھا کہ ناکے پر موجود پولیس نے روک لیا تحقیقات کے بعد پولیس کو معلوم ہوا کہ ملزم موٹروے پولیس کا ملازم نہیں بلکہ جعل سازی اور سیکورٹی اہلکاروں کو دھوکا دینے کے لئے پہنی ہے،رنگ روڑ پولیس نے ملزم کے قبضے سے جعلی پولیس کارڈ بھی برآمد کر لیا۔

بعدازاں پولیس نےملزم طیب کو گاڑی سمیت تھانہ ڈیفنس سی منتقل کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا، ملزم طیب کی ساتھی خاتون کو والدین کے حوالے کر دیا گیا، پولیس کا کہنا تھا کہ  ملزم طیب موٹروے فائن کلیکشن ٹیم کا ممبر ہے، اورجعلی موٹر وے انسپکٹر کی  یونیفارم پہنے خاتون کے ساتھ سیرسپاٹے کرنے نکلا تھا۔

واضح رہے کہ جعل ساز مافیا عوام کو سیکورٹی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے متحرک ہے ، رواں سال کے پہلے ماہ بھی ایک ایسا ہی کیس سامنے آیا تھا پولیس سب انسپکٹر کا روپ دھارے ہوئے ایک شخص کو حراست میں لیا گیا تھا،پولیس نے سب انسپکٹرکی وردی میں ملبوس ملک مدثر احمد نامی ملزم نے کہا کہ وہ ایچ آرایم میں ملازم ہے جس پردفتر کے عملے کو ایچ آرایم میں مدثراحمدکابحیثیت ملازم کوئی ریکارڈنہیں ملا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer