افشاں لطیف کی جان کو خطرہ،وصیت نامہ لکھ دیا

 افشاں لطیف کی جان کو خطرہ،وصیت نامہ لکھ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42) کاشانہ ویلفیئر ہومز کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنی جان کو لاحق مبینہ خطرے کے پیش نظر وصیت نامہ لکھ دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے فلاحی ادارے کاشانہ کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے،ان کا کہاتھا کہ اپنی موت سے قبل وصیت نامہ تیار کیا ہے،  کاشانہ ویلفیئرہوم کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف  نے وصیت نامہ میں تحریر کیا کہ ان کے مرنے کے بعد چاروں بچوں کو عدلیہ اور فوج کی تحویل میں دے دیا جائے۔

واضح رہے کہ سابق سپرنٹنڈنٹ کاشانہ لاہور افشاں لطیف عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر اور محکمے کے افسران پر الزامات لگاتی رہیں اور پھر ایک لڑکی کائنات کی پر اسرار ہلاکت کا ذمہ دار بھی محکمے کے افسران کو ٹھہرایا جبکہ اقراء کائنات کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ثابت ہوا تھا کہ اقراء کائنات کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی،موت کی حتمی وجوہات میں بھوک یافاقہ کشی سامنے آئی، زہر خورانی ، نشے کے لئے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ظاہری طور پر جسم پہ تشدد کے نشانات نہیں پائے گئے۔

 کاشانہ میں بچیوں سے زیادتی کے الزامات کا معاملہ پر وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم نے رپورٹ وزیراعلیٰ کو بھجوا تھی تمام الزامات بے بنیاد قرار د یے جانے کے بعدسابق صوبائی وزیر اجمل چیمہ کو کلیئر قراردیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ کی انسپکشن ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تحقیقات میں کسی بچی سے زیادتی یا بچیوں کو کہیں بھجوانے کے ثبوت نہیں ملے۔ افشاں لطیف کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد نکلے ۔

رپورٹ میں کہا گیاتھاکہ تحقیقات کی گئیں تو کہیں بچیوں سے زیادتی یا کہیں بھجوانے کے ثبوت نہ ملے۔ سی ایم آئی ٹی نے اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دی تھی۔چیئرمین سی ایم آئی ٹی ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ رپورٹ سے وزیراعلیٰ پنجاب کو آگاہ کردیا ہے۔ رپورٹ میں افشاں لطیف کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 31 دسمبر 2019کو کاشانہ ویلفیئرہوم کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف  نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ کاشانہ لاہور میں گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے، افشاں لطیف نے  کاشانہ میں دو لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کا انکشاف کیا تھا، انہوں نے کہا کہ زیادتی کا شکار بننے والی 20 سال کی آمنہ بھولا اور 38 سال کی ساجدہ کو حقائق چھپانے کے لیے  پاگل خانے منتقل کردیا گیا اور سکینڈل کو دبانے کیلئے مجھ پر کروڑوں کی کرپشن کا الزام لگا دیا گیا۔
 



M .SAJID .KHAN

Content Writer