(ویب ڈیسک)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس، اجلاس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
قومی سلامتی کمیٹی (این۔ایس۔سی) کا اہم اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں بدھ کو وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک میں تاریخی تباہ کن سیلاب، متاثرین کے لئے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ، 14 جون 2022 سے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار اور فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ 3 کروڑ30 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کی فوری امداد، محفوظ مقامات پر منتقلی، خوراک، علاج معالجے اورضروری اشیاءکی فراہمی کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا۔
اجلاس میں سیلاب متاثرین کی زندگیاں بچانے، متاثرین کی محفوظ علاقوں میں منتقلی اور سیلاب میں گھرے افراد تک خوراک اور دیگر اشیاءکی فراہمی بشمول ایڈمنسٹریشن اور اداروں کے ساتھ خاص طورپر آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا گیااور مشکل ترین حالات میں خدمت کے جذبے کو سراہا ۔ اجلاس میں سول سوسائیٹی، میڈیا اور مخیر حضرات کے جذبے اور ایثار کی بھی بھرپور تحسین اور اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ اس کارخیر میں وہ اسی جذبے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اجلاس میں سیلاب متاثرین کی مدد کے دوران بلوچستان، لسبیلہ میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والے افسروں اور جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیااور کہا کہ قوم اپنے شہداءاور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتی ہے۔
اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی اوراہل وطن کی دوبارہ آبادکاری تک اِسی جذبے، توجہ اور اشتراک عمل کو برقرار رکھتے ہوئے خدمات اور اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
وزارت خارجہ کے سیکریٹری سہیل محمود نے وزیراعظم کے ازبکستان میں حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس۔سی۔او) کی سربراہان مملکت کی کونسل اور نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔ انہوں نے مختلف ممالک کے سربراہان سے وزیراعظم کی ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
اجلاس نے آڈیو لیکس کے معاملے پر غور کیا۔ حساس اداروں کے سربراہان نے اجلاس کو وزیراعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات کی سکیورٹی، سائیبرسپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلوﺅں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش آڈیو ز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ وزیراعظم ہاﺅس کی سکیورٹی سے متعلق بعض پہلووں کی نشاندہی کی گئی اور ان کے تدارک کے لئے فول پروف انتظامات کے بارے میں بتایاگیا۔ اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ وزیراعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیںتاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی کسی صورتحال سے بچا جاسکے۔
اجلاس میں مشاورت کے بعد سائیبرسکیورٹی سے متعلق’ لیگل فریم ورک‘ کی تیاری کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں وزارت قانون وانصاف کو’ لیگل فریم ورک‘ کی تیاری کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس نے آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کے لئے اعلی اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی ۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خاں اس کمیٹی کے سربراہ ہوںگے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ جدیدٹیکنالوجی اور سائیبرسپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی ، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائے تاکہ سکیورٹی نظام میں کوئی رخنہ اندازی نہ ڈال سکے۔