ویب ڈیسک : برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ادیب اورصحافی واجد شمس الحسن قضائے الہی سے انتقال کرگئے.
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے واجد شمس الحسن کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، آزاد صحافت اور جمہوریت کے لئے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی.
وہ قائد اعظم کے ساتھی اورتحریک آزادی کے رہنما شمس الحسن کے بیٹے تھے۔سید شمس الحسن کا نئی دہلی میں پرنٹنگ پریس تھا‘ مسلم لیگ کی تمام دستاویز‘ پوسٹرز اور اشتہارات اسی پریس سے شائع ہوتی تھیں‘ قائداعظم نے ڈان اخبار شروع کیا تو سید شمس الحسن اس کے پرنٹر اور پبلشر تھے‘ خاندان قیام پاکستان کے بعد کراچی آ گیا۔
Shocked, saddened to hear that #PPP stalwart Wajid Shamsul Hasan passed away. He spent a lifetime of devotion to democracy,human rights, free press and the PPP. What a loss!Heartfelt condolences to his family and the broader civil society community he was deeply involved with ???? pic.twitter.com/NnqXLGeQc3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) September 28, 2021
واجد شمس الحسن تعلیم مکمل کرنے کے بعد صحافت کے پیشے کو جوائن کیا صحافی ذمہ داریوں کے دوران ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ہونے والا رابطہ دوستی میں بدل گیا جو ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد بھی قائم رہا نصرت بھٹو کو ان پر انتہائی اعتماد تھا جبکہ بے نظیر بھٹو نے انہیں اپنا بھائی ڈیکلئیرکررکھا تھا ۔ ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے ہر ماہ ملنے والاسگار کا ڈبہ بے نظیر بھی انہیں بھجواتی رہیں۔