ججزکی کمی، ہائیکورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 1لاکھ 10 ہزار سے تجاوزکرگئی

ججزکی کمی، ہائیکورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 1لاکھ 10 ہزار سے تجاوزکرگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: ججز کی کمی کے باعث ہائیکورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعدادایک لاکھ دس ہزار سے تجاوزکرگئی، عدالت عالیہ میں چودہ ججز کی اسامیاں ایک عرصے سےخالی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ میں نئے ججز تعینات نہ ہونے سے زیرالتواء مقدمات کی تعداد بڑھنےلگی، چیف جسٹس ہائیکورٹ سردارمحمد شمیم خان کی نئے ججز کیلئے وکلاء کے ناموں پرمشاورت جاری ہے جس کے بعد نام جوڈیشل کمیشن کو بھجوائے جائیں گے۔ سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ عبدالرحمان نے ججز کی تعیناتی کیلئے قابل وکلاء کے ناموں پرغور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھی شہرت کے حامل ذہین وکلا کے نام زیر غور لائے جائیں، پسند یا نا پسند کی بجائے میرٹ پرججزتعینات ہونے چاہیں،  خواتین اوراقلیتوں میں سے بھی ہائیکورٹ کے ججز تعینات کرنے پرغور کیا جائے۔

چئیرمین لیگل ایجوکیشن کمیٹی ہائیکورٹ بارحسیب اللہ خان کہتے ہیں ججز تعیناتی سے بروقت انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی، سائلین کوبروقت انصاف کی فراہمی کیلئے ججز کی بروقت تعیناتی ضروری ہے۔ ہائیکورٹ میں ججزکی منظورشدہ تعداد60  کی بجائے صرف47 ججزکام کر رہے ہیں، اُمید ظاہر کی جارہی ہے کہ اکتوبر تک نئے ججزکے ناموں پرمشاورت مکمل کرلی جائے گی۔

Shazia Bashir

Content Writer