ہسپتالوں کیلئے جتنے پیسے درکار ہیں لگاؤں گا، حالت بہتر کریں،محسن نقوی کی ہیلتھ ٹاپ ہرارکی سےگفتگو

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

دُرِ نایاب :  پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تعلیم، صحت کو بہتر اور مہنگائی کو کم کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔انہی 3 چیزوں سے لوگوں کو راحت ملتی ہے۔

لاہور میں میڈیکل کالجوں کے وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کی  تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمحسن نقوی نے کہا کہ ہسپتالوں کے مسلسل دوروں سے پتہ چلا کہ صرف ڈاکٹر قصور وار نہیں،جب سہولتیں نہیں تو ڈاکٹرز کیا کارکردگی دکھائیں گے۔ہسپتالوں کی حالت کسی سے چھپی ہوئی نہیں،روزانہ سپتالوں کی حالت چیک کرتا ہوں۔ میو ہسپتال کی ایمرجنسی کو بہتر کر رہے، ایسی ہی ترقی تمام ہسپتالوں میں چاہتے ہیں۔

پرائمری ہیلتھ شعبہ کی حالت بہتر ہے

سپیشلائزڈ ہیلتھ اور پرائمری ہیلتھ میں انویسٹمنٹ 

محسن نقوی نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ شعبہ کی حالت بہتر ہے،سپیشلائیزڈ ہیلتھ پر پیسے نہیں لگے اسی لئے اس کی حالت جیسی تھی ویسی رہی۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے 32 ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کی جائے گی۔تمام ہسپتالوں کی 31 جنوری تک ری ویمپنگ کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی بہتری کیلئے جتنے پیسے درکار ہیں، میں فراہم کرونگا۔ہسپتالوں کی انتظامیہ،سٹاف اور ڈاکٹرز کو تمام تر درکار سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔افسران کی ذمہ داری ہے کہ ہسپتالوں کو اپنا گھر سمجھیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہمارا جتنا بھی وقت ہے کام کریں گے اور چلے جائیں گے۔ افسران صرف عوامی ریلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کریں۔ 
پرنسپلز اور پروفیسر کی معاملات کو چلانے کیلئے ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ ایڈمنسٹریٹو ٹریننگ کیلئے ورکشاپس کا اہتمام کر رہے ہیں۔
بیڈ پر مریضوں کی تعداد کی بجائے علاج کی سہولیات کو دیکھنا ضروری اور بہتر ہے۔
کوئی ڈاکٹر کسی مریض کی جان بوجھ کر جان نہیں لیتا،1 فیصد تو کوتاہی ہوسکتی لیکن سو فیصد نہیں۔
ایم ایس اور پرنسپلز ہیلتھ انشورنس سے اپنا شیئر لیں۔

ڈاکٹر پرائیویٹ ٹائم میں پرائیویٹ پریکٹس ہسپتال کے اندر کریں

محسن نقوی نے کہا کہ ہسپتالوں میں پرائیویٹ رومز بننے چاہیئں، ڈاکٹرز انہیں میں پریکٹس کریں۔میرا ماننا ہے کہ اگر پروفیسرز ہسپتالوں میں ہی اپنی پریکٹسز کرینگے تو حالات بہتر ہوجائیں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ اگر کسی مریض نے اپنی زندگی بچانی ہے تو سرکاری ہسپتال ہی جائے۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پرنسپل اور ایم ایس صاحبان دلچسپی لیں گے تو ہسپتال بہتر ہونگے۔ ہسپتالوں کی شفٹس کی ٹائمنگ کا فیصلہ پرنسپلز اور ایم ایس صاحبان نے ہی کرنا ہے۔

ہسپتالوں کیلئے مالی وسائل

محسن نقوی نے کہا کہ ہسپتال اپنی لیبارٹریز سے فنڈز جنریٹ کریں۔ 
خواہش ہے کہ نگران حکومت میں ہی پنجاب میں نرسوں کی تعداد دس ہزار کر کے جائیں۔
شہر کے داخلی راستوں پر موجود ہسپتالوں کو بہتر کیا ہے تو شہر کے اندر لوڈ کم ہو گیا ہے۔