ورلڈ کپ کےاہم ترین میچ میں پاکستان کو کیسے ہرایا گیا، حقیقت کھل گئی

City42, Worldcup, South Africa vs Pakistan, Controversial empire's decision
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play


 
 سٹی42: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مینز ون ڈے ولڈ کپ میں  پاکستان کو عملاً کھیل سے نکال دینے والی شکست درحقیقت فتح تھی جسے آن فیلڈ امپائر کے بظاہر غلط فیصلے کے باوجود  شکست کی حیثیت سے تسلیم کر لیا گیا۔

پاکستان کی شکست کے بعد سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ ن اور کرکٹ کے شائقین نے سوشل میڈیا پر  آئی سی سی کے قوانین کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا۔

ہربھیجن سنگھ نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر صاف الفاظ میں کہا کہ غلط امپائرنگ اور قوانین پاکستان کی شکست کی وجہ بنے، آئی سی سی کو یہ قانون تبدیل کرنا چاہیے اگر گیند اسٹمپ پر لگ رہی ہے توبھلے آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہو یا ناٹ آؤٹ اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے اور آؤٹ کو آؤٹ قرار دیا جانا چاہیے۔

حارث کی گیند پر ساتھ افریقہ کے آخری بیٹسمین کو آؤٹ کیوں نہیں دیا گیا؟
 اب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ جب ساؤتھ افریقہ کو جیتنے کے لئے مزید 8 رنز کی ضرورت تھی تب  ساؤتھ افریقہ کا آخری بیٹسمین حارث رؤف کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گیا تھا۔ امپائر نے باؤلر حارث رؤف کی اپیل پر غلط  فیصلہ کرتے ہوئے آؤٹ دینے سے انکار کیا تو باؤلر کے اصرار پر پاکستانی کپتان نے ری وی مانگا، ری ویو میں بھی امپائر کا فیصلہ غلط نکلا یعنی ساؤتھ افریقہ کا آخری کھلاڑی واقعی ایل بی ڈبلیو آوٹ نکلا لیکن نام نہاد قانون کا سہارا لے کر ری ویو میں آوٹ نکلنے کے باجود آؤٹ نہیں دیا گیا اور کچھ دیر بعد پاکستان یہ میچ ہار گیا۔

اس قانون کا غیر منطقی پن یہ ہے کہ اگر ری ویو کے نتیجہ میں آوٹ ثابت ہو جانے کے باوجود آوٹ قرار نہیں دیا جا سکتا تو آخر ری ویو کا مقصد ہی کیا ہے۔

آئی سی سی کا قانون کیا ہے؟

آئی سی سی کا متنازعہ اور غیر منطقی قانون کہتا ہے کہ اگر امپائر آوٹ قرار دے اور ری ویو بیٹنگ سائیڈ مانگے اور ری ویو میں کیمروں کی مدد سے یہ واضح ہو جائے کہ گیند پیڈ کی وجہ سے نہ رکتی تو وکٹ کے کنارے کو چھو سکتی تھی، تب آوٹ برقرار رہے گا تاہم اگر امپائر نے ایل بی ڈبلیو ناٹ آوٹ قرار دیا ہے اور ری ویو باولنگ سائیڈ نے مانگا ہے تو ری ویو میں گیند وکٹ سے صرف چھو رہی ہو تو آوٹ قرار نہیں دیا جائے گا بلکہ آوٹ صرف اسی صورت میں مانا جائے گا کہ بال ری ویو میں وکٹ کو پوری طرح چھوتی دکھائی دے۔

واضح رہے کہ کرکٹ کے ایک بنیادی اصول کے مطابق بال وکٹ کو محض معمولی چھوتی ہوئی گزر جائے اور بیلز گر جائیں تو اسے آوٹ مانا جاتا ہے۔ لیکن آئی سی سی کا یہ ری ویو کا قانون کہتا ہے کہ اگر آن فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر ناٹ آؤٹ دیا ہے اور فیلڈنگ ٹیم کی جانب سے ری ویو لیا گیا تو گیند کے کم سے کم آدھے حصے کو اسٹمپ پر لگنا ضروری ہے تبھی حمتی فیصلے میں آؤٹ دیا جائے گا۔

اگر گیندکا آدھے سے کم حصہ بھی اسٹمپ کو لگا تو وہ امپائرز کال کہلائی جائے گی اور حتمی فیصلہ ناٹ آؤٹ ہی رہے گا جو کہ حارث کی گیند پر ہوا۔

  

حارث روف کی بال کا نتیجہ کیا تھا؟

حارث رؤف نے جنوبی افریقا کے ٹیل اینڈر بیٹر تبریز شمسی کو جوگیند کروائی تھی وہ  وکٹوں میں جا رہی تھی اور بیٹرکے پیڈ پر لگی تھی، پاکستان کی جانب سے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی لیکن آن فیلڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ دیا تو گرین شرٹس نے ری ویو لینے کا فیصلہ کیا۔

ری ویو میں واضح نظر آیا کہ حارث کی گیند وکٹ کو یقینی طور پرچھو رہی ہے لیکن کیونکہ بال مکمل طور پر وکٹ کے اوپر آتی نہیں دکھائی دی اور آن فیلڈ امپائر کی جانب سے ناٹ آؤٹ دیا گیا تھا اس لیے وہ امپائرز کال کی وجہ سے ری ویو کے بعد بھی ناٹ  آؤٹ ہی رہا۔

غلط فیصلے اور قانون نے میچ کا نتیجہ بدل دیا

اگر  آن فیلڈ امپائر حارث کی اس گیند پر ٹیکنیکلی درست فیصلہ کرتے ہوئے واضح آوٹ کو  آؤٹ قرار دے دیتے تو پاکستان میچ جیت جاتا جبکہ جنوبی افریقا کی جانب سے ری ویو لینے پر بھی آؤٹ ہی قرار دیا جاتا۔ 


 قانون کیا کہتا ہے؟

دراصل اگر ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہے تو بیٹنگ سائیڈ کی جانب سے ری ویو لینے پر بس اگر گیند اسٹمپ کو لگ رہی ہو تو وہ ری ویو کے بعد بھی آؤٹ ہوگا۔

ہربھجن سنگھ کا دلیرانہ مؤقف

پاکستان کی شکست کے بعد سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ نے سوشل میڈیا پر آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے  کہا بُری امپائرنگ اور قوانین پاکستان کی شکست کی وجہ بنے، آئی سی سی کو یہ قانون تبدیل کرنا چاہیے اگر گیند اسٹمپ پر لگ رہی ہے بھلے آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہو یا ناٹ آؤٹ اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے اور وہ آؤٹ قرار دیا جانا چاہیے۔

عرفان پٹھان کیا کہتے ہیں؟

بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر  اور فاسٹ باولرعرفان پٹھان نے کہا کہ جنوبی افریقا سے میچ میں 2 فیصلے پاکستان کے خلاف گئے  ایک وائیڈ بال اور ایک ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ، جنوبی افریقا کی قسمت اچھی رہی، ورلڈ کپ کا بہترین میچ ہوا۔

سوشل میڈیا پر کرکٹ کے شائقین کا عمومی تاثر یہ ہے کہ ساوتھ افریقہ اور پاکستان کے میچ کا نتیجہ واضح طور پر غلط فیصلوں کی وجہ سے تبدیل ہوا۔