(ملک اشرف) موسم سرما کی آمد کے ساتھ وکلاء کا لباس تبدیل، وکلاء کیلئے گاؤن پہننا لازمی قرار دے دیا گیا، چیف جسٹس ہائیکورٹ قاسم خان کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق عدالت عالیہ اور اس کے علاقائی بنچز کی عدالتوں میں پیش ہونیوالے وکلاء 3 نومبر سے گاؤن پہنیں گے،نوٹیفکیشن کی نقول ہائیکورٹ کے تمام ججز کے پرائیویٹ سیکرٹریوں سمیت دیگر عدالتی افسران کو بھجوا دی گئیں، نوٹیفکیشن کی نقول ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری ہائیکورٹ،سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ،سیکرٹری ہائیکورٹ ملتان بار ، سیکرٹری ہائیکورٹ بہاولپور بار سمیت دیگر کو بھی بھجوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بار کونسل کو تمام وکلاء کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس کے اس حکم کو سنیئر وکلا نے سراہا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گلزار بٹ ایڈووکیٹ نے رٹ دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ نے پنجاب بار کونسل کو وکلاء کی ڈگریاں چیک کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ابھی تک ڈگریاں چیک نہیں کرائی گئیں, اس رٹ پر پنجاب بار کونسل کی طرف سے رپورٹ پیش کی گئی کہ پنجاب میں 1 لاکھ 2 ہزار وکلاء ہیں، ان میں سے 79 ہزار وکلاء کی ڈگریاں چیک کرائی گئیں ہیں جبکہ 30 یا 24 ہزار باقی ہیں, اس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ الیکشن سے پہلے تمام وکلاء کی ڈگریاں چیک کی جائیں۔