زیر حراست شہباز شریف کو خوشخبری مل گئی

زیر حراست شہباز شریف کو خوشخبری مل گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہین عتیق :زیر حراست شہباز شریف کو خوشخبری مل گئی  ۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی  کیخلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کردی گئی۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے نیب کی ریفرنس بند کرنے کی استدعا منظور کرلی۔ نیب ریفرنس میں کہاگیا ہے کہ ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہوچکا ہے، شہباز شریف پر جو الزامات لگائے گئے تو ٹریس ایبل نہیں ہیں، نیب ریفرنس میں مزید کہاگیا ہے کہ شہباز شریف کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے،انکوائری میں نامزد متعدد افراد وفات پا چکے ہیں۔

نیب نے موقف اختیار کیا ہے کہ سوسائٹی کاریکارڈ ایل ڈی اے پلاز ہ میں چل چکا، نامزد 2 ملزمان بھی وفات پا چکےہیں، ریکارڈ دستیاب نہ ہونے سے انکوائری ممکن نہیں اس کو بند کیا جائے ۔عدالت نے تفتیشی کے بیان کے بعد انکوائری بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

خیال رہے منی لانڈرنگ کیس میں  شہباز شریف نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا  کہ اورنج لائن ٹرین ان کا منصوبہ ہے، منصوبے میں قومی خزانے کے اربوں روپے بچائے، اس منصوبے کو چار سال تک جان بوجھ کر روکا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 72 سال میں پہلی بار بڈنگ انتہائی سستی کروائی اور 81 ارب روپے کی رقم بچائی۔ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور وکلا میں کشیدگی کے باعث عدالت میں دھکم پیل بھی ہوئی۔

 یاد رہے سپریم کورٹ نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے نیب کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔ سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی نیب کی اپیل پر سماعت کی ۔نیب نے موقف اختیار کیا کہ شہبازشریف مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے کرپشن کے مرتکب ہوئے ، جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتیں ، جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں عدالت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی تشریح کر چکی ہے ، ہائیکورٹ احکامات کے وقت شہبازشریف پر سفری پابندی غیر ضروری تھی ۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer