علی ساہی: آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا، آئی جی پنجاب کو سی پی او پہنچنے پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی، گھڑ سوار دستے نے آئی جی شعیب دستگیر کا استقبال کیا۔
آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کا میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم اقتدار نہیں عوام کی خدمت کیلئے مامور ہیں، پولیس کے سسٹم کو مزید بہترکیا جا سکتا ہے، جزاء و سزا کا نظام طاقتور ہونا چاہیئے، معیار پر پورا اترنے والے ہی میرے ساتھ چلیں گے۔
آئی جی پنجاب کو سی پی او پہنچنے پرپولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی اور گھڑ سوار دستے نے ان کا استقبال کیا، آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پولیس کا کام قانون کی برابری، قانون کا اجراء اور عمل داری ہے، قانون کی کتاب میں غلط اورصحیح سب واضح ہے، جو یہ سمجھتا ہے کہ وردی کے زور پر سب کچھ کرسکتا ہےاس کا احتساب ہونا ضروری ہے۔
بڑھتے ہوئے کرائم کے بارے میں شعیب دستگیرکا کہنا تھا کہ گیارہ کروڑ لوگوں کی حفاظت کوئی معمولی کام نہیں، انہیں یقین ہے کہ جیسا بھی کام ہورہا ہے اسے مزید بہتر کیا جاسکتا ہے، ہماری کارکردگی کا وسائل کے ساتھ موازنہ کیا جائے، تھانوں کی انسپکشن بڑا ٹیکنکل کام ہے، غیر قانونی حراست کی روک تھام کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں۔
آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کامزید کہنا تھا کہ معاشرے میں اعتماد کا فقدان ہے اور پولیس بھی اسی کا حصہ ہے، کرائم کو کم کرنے کے لیے تمام ذرائع استعمال کریں گے۔