(علی ساہی) گاڑیوں کی رجسٹریشن ،ٹیکسز کی ادائیگی سمیت گاڑیوں کے متعلقہ دیگر معاملات کے حوالے سےصوبہ بھر میں ایکسائزکے 9 دفاترآئندہ منگل کےروزسے کام شروع کریں گے۔ بار رومزکھولنے کی سمری بھی ڈی جی ایکسائزنےحکومت کوبھجوادی۔
ایکسائزموٹر برانچزکل کی بجائے آئندہ منگل کےروزکھولنےکافیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈی جی ایکسائزچوہدری مسعودالحق کا کہنا ہے کہ لاہورسمیت پنجاب بھرمیں موٹربرانچزکےصرف9 دفاترکھولے جائینگے جبکہ باقی تمام دفاتر حکومتی احکامات کے بعد کھولیں جائیں گے۔ لاہورمیں دو اور دیگرریجن میں موٹربرانچزکا ایک ایک دفترکھلےگا۔ نیاسسٹم تیار کرلیا گیا ہے جو آئندہ منگل کوفعال کردیاجائےگا۔۔اپوائنمنٹ مینجمنٹ سسٹم کےتحت ٹائم لینے والےشہریوں کو دفتر میں داخلےکی اجازت ہوگی جبکہ پہلےسے وقت نہ لینےوالوں کی رجسٹریشن اورٹوکن ٹیکس جمع نہیں کیا جائیگا۔ کورونا وائرس ایس اوپیزپرعملدرآمد ہرصورت یقینی بنایاجائےگا، دوسری جانب لاہورسمیت پنجاب بھرمیں باررومزکھولنےکی سمری بھی حکومت کوبھجوادی،حکومتی منظوری کےبعد بار رومز کھولےجائیں گے، دفاتر بند ہونےسے3ارب روپےسے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔
دوسری جانب پنجاب پولیس نےاگلےمالی سال میں سالانہ خریداری کیلئےمنصوبہ بندی شروع کردی، لاہورسمیت پنجاب بھرکے تمام اضلاع اور یونٹس کو دس جون تک اپنی ڈیمانڈزبھجوانےکاحکم دے دیاگیا، رواں مالی سال میں بروقت اقدامات نہ ہونےسے وردی سمیت دیگراہم اشیاکی خریداری ممکن نہ ہوسکی۔
پنجاب پولیس نے آئندہ مالی سال میں سالانہ خریداری کےلیے تمام اضلاع اور یونٹس سے ڈیمانڈمانگ لی ہے، آئی جی پنجاب نے تمام اضلاع کو 10جون تک اپنی اپنی ڈیمانڈ بجھوانے کا حکم دے دیاجبکہ جولائی میں فنڈز کےاجرا کےمطابق خریداری کےپلان کوحتمی شکل دی جائے گی ۔ رواں مالی سال میں بروقت اقدامات نہ ہونے کی وجہ سےاڑھائی لاکھ وردی،سی ٹی ڈی کیلئےموبائل ٹیسٹنگ مشینیں،بلٹ پروف جیکٹس،ہیلمٹس،جنریٹرز اور واک تھرو گیٹس سمیت دیگر اہم اشیا کی خریداری ممکن نہیں ہوسکی جسکےلیےاگلے مالی سال میں بروقت اقدامات کرنے پڑیں گے۔
متعلقہ برانچ کا کہنا ہےکہ حکومت کیجانب سےپولیس کےبجٹ میں3ارب کاکٹ لگانےسےخریداری متاثربری طرح متاثر ہوئی، اگلے مالی سال میں بجٹ میں فنڈزمختص ہونے کے بعداشیاکی خریداری ترجیحی بنیادوں پرکی جائےگی۔آئی جی پنجاب نےتمام اضلاع کےمتعلقہ افسران کواحکامات بھی جاری کردئیےہیں جبکہ ڈیمانڈزبھجوانے کےلیے 20مئی کوتمام اضلاع کےمتعلقہ افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے طریقہ کاروضع کردیا جائے گا۔