چھ ججوں کا خط ؛ وزیراعظم شہباز نے جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی رائے دے دی

Prime Minister Shahbaz Sharif, Letter of the six judges, controversy on independence of judiciary, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے  اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے خط کےمعاملہ کی تحقیقات کے لئے ریٹائرڈ سینئیر جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی رائے دے دی۔  وزیر اعظم شہباز شریف کی چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کے بعد چیف جسٹس  قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے ججوں کا فل کورٹ اجلاس بلا لیا جو  اب ختم ہو چکا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی خواہش پر ان کے ساتھ  سپریم کورٹ آ کر ملاقات کی۔ ملاقات مین چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے جس خط کی سوشل میڈیا پر غیر معمولی تشہیر کروائی جا رہی ہے ، اس خط کے متعلق سپریم کورٹ کے  فل کورٹ اجلاس مین ہونے والی مشاورت سے آگاہ کیا مزید کارروائی کے متعلق مشاورت طلب کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اس معاملہ پر غور و فکر کرنے کے بعد ملاقات کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ملاقات کے لئے حاضر ہوئے تھے۔ انہوں نے رائے دی کہ چھ ججوں کے خط کے معاملہ پر  شفاف شہرت کے حامل ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی جائے جو  متعلقہ ایکٹ کے تحت اس خط میں سامنے لائے جانے والے الزامات کی مکمل تحقیق کرے۔ 

چھ ججوں کے خط  سے جنم لینے والی کنٹروورسی سے فائدہ اٹھا کر سوشل میڈیا پر بعض عناصر پاکستان مین انڈیپینڈینس آف جیوڈیشری کو متنازعہ بنانے کی منظم کوشش کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کی رائے تھی کہ مکمل تحقیقات کر کے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کیا جائے تاکہ پاکستان کے مخالف عناصر کو عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے  پبلک میں شکوک و شبہات پھیلانے کی دوبارہ جرات نہ ہو سکے۔ تاہم وزیر اعظم نے اس ضمن میں حتمی فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان پر چھوڑ دیا ہے۔

وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان کی ملاقات میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ بھی موجود رہے،وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی ملاقات میں موجود رہے۔

وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس

وزیراعظم شہباز شریف  اور چیف جسٹسقاضی فائز عیسیٰ کی چیف جسٹس چیمبر میں ملاقات ختم ہونے کے فوراً بعد چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا۔

اس حوالے سے ذمہ دار ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئیں کہ فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہیں۔ اجلاس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وزیر اعظم سے ملاقات ک میں ہونے والی گفتگو سے اپنے ساتھی ججز کو آگاہ کریں گے اور چھ ججوں کے خط کی تحقیقات کے متعلق وزیر اعظم کی تجویز پر اپنے ساتھی ججز سے مشاورت کریں گے۔

 چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ختم
اسی دوران اطلاعات موصول ہوئیں کہ  چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ ججز کا فل کورٹ اجلاس ایک گھنٹہ انچاس منٹ جاری رہا۔

 ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس نے ساتھی ججز کو وزیراعظم کےساتھ ہونے والی ملاقات پر اعتماد میں لیا۔