2013 میں ہم حکومت میں آئے لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا، دہشتگردی کا صفایا کیا، رانا ثنا اللہ

2013 میں ہم حکومت میں آئے لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا، دہشتگردی کا صفایا کیا، رانا ثنا اللہ
کیپشن: Rana Sana Ullah Khan, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر داخلہ اور این اے 100 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا ثنا اللہ خان  کا کہنا ہے کہ اب یہ کہتے ہیں ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جا رہی۔ کیا ہم نے کہا تھا کہ ملکی اداروں پر چڑھ دوڑو؟

سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خاں نے فیصل آباد  کے علاقے چک پھلاہی میں پاور شو  کیا، جلسے میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی، لیگی امیدوار پی پی 109 ظفر اقبال ناگرہ بھی رانا ثناءاللہ خاں کے ہمراہ سٹیج پر موجود تھے۔ 
رانا ثناءاللہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسلہ مہنگائی ہے ، ملک کی معشت بدحالی کا شکار ہے، انڈین وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی نے کہا پاکستان کو ہندوستان سے بات کرنے کا سلیقہ آنا چاہیے ، تب پوری قوم پریشان تھی کہ ہندوستان ایٹمی طاقت بن گیا ہے، امریکہ نے اس وقت نواز شریف کو فون کیے کہ ایٹمی دھماکے نہ کریں ، امریکہ کے صدر نے پانچ ٹیلی فون کیے پاکستان نے چھ ایٹمی دھماکے کیے، پوری دنیا نے اس وقت پاکستان کا بائکاٹ کیا ، لیکن ہم نے ہار نہ مانی اور ترقی کی راہ پر چلتے گئے، میاں نواز شریف نے پاکستان کو  ایٹمی طاقت بنایا ، دو ہزار بارہ تیرہ میں لوگ کہتے تھے پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا، اس وقت پاکستان میں دہشت گردی تھی لوڈ شیڈنگ تھی ، اس ملک میں بیس بیس گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ہوئی، میاں نواز شریف کے قیادتِ میں آپ سے وعدہ کیا کہ ملک میں اندھیرے ختم کریں گے، دو ہزار تیرہ میں ہم حکومت میں آئے لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا اور دہشتگردی کا صفایا کیا، بجلی بنانے کے کارخانے بنائے، چائینہ نے پاکستان کی بجلی منصوبوں کی تعریف کی، ان تمام منصوبوں کے پیچھے شہباز شریف تھے، اس وقت چینی پچاس روپے کلو تھی پٹرول سستا تھا، اس وقت نظر  رہا تھا کہ 2018 کے انتخابات بھی ن لیگ جیتے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2017 میں نواز شریف کو بیٹے کی فرم میں کام کرنے پر نکالا گیا ، اس وقت میں ملک میں سازشیں کی گئی ، ایک فرد کو مک پر مسلط کیا گیا جسے جمہوریت کا علم نہیں ہے، میں اس وقت اپنی جماعت کے ساتھ کھڑا رہا 6 ماہ بعد ضمانت ہوئی، جیل میں کرفیو لگاتے جب مجھے فیملی ملنے آتی تھی۔ آج روز درخواست دیتا ہے مجھے دیسی مرغی کھانی ہے دیسی گھی سے بنی ، عدالتوں نے اسے بہت سہولیات دی ہوئی ہیں ہم نے اعتراض نہیں کیا۔ اب یہ کہتے ہیں ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جا رہی۔ کیا ہم نے کہا تھا کہ ملکی اداروں پر چڑھ دوڑو؟، انھوں نے ملکی اداروں پر حملہ کیا ، شہدا کی یادگاروں کی انھوں نے بے حرمتی کی ، انھوں نے کیپٹن شیر خان کے مجسمے کے تقدس کو پامال کیا ،  انھوں نے چار سال میں کوئی کام نہیں کیا، انھوں نے سوشل میڈیا پر گالی گلوچ بریگیڈ تیار کیا ، سیاست میں لوگ ایک دوسرے کی عزت کرتے تھے۔