وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس

file photo
کیپشن: file photo
سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے :نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس ۔ 

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے نگران صوبائی وزراء کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد  بھی دی ۔اجلاس میں عام انتخابات کے شفاف، منصفانہ،آزادانہ او رپرامن انعقاد کو یقینی بنانے کا عزم لیا گیا۔نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری شفاف او رمنصفانہ الیکشن کا انعقاد ہے ۔الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں شفاف اور منصفانہ عام انتخابات کے انعقاد کویقینی بنائیں گے۔ہم چاہتے ہیں کہ عوامی فلاح وبہبود کے لئے کچھ ایسے کام کر جائیں جس سے عوام کو ریلیف ملے۔

پنجاب کی نگران کابینہ نے وزیر اعلی محسن نقوی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رضا کارانہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی وزیر تنخواہ اور سرکاری گھر نہیں لے گا ۔کابینہ کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کابینہ نے صوبے میں امن و امان کی صو رتحال کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔اجلاس میں پنجاب پولیس کے شہداء کے خاندانوں کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے ۔
شہداء کے خاندانوں کو 35 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔گزشتہ ڈیڑھ برس سے پولیس کے افسروں اورجوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے لیکن ان کی فیملیز کو تنہا چھوڑا گیا۔آج کابینہ کے اس فیصلے کے بعد شہداء کی فیملیز کی اشک شوئی ہو سکے گی۔پولیس شہداء کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کیلئے محکمانہ رولز کو نرم کیا گیا ہے اورقد، چھاتی کے حوالے سے شہداء کے بچوں کو خصو صی رعایت دی جائے گی۔
ماضی کے ایسے شہداء جو مختلف واقعات میں اپنی جانیں کھو چکے ہیں ان کی بیواؤں کو سابق دور میں 2500 روپے ماہانہ مالی امداد ملتی تھی لیکن آج پنجاب کابینہ نے ان بیواؤں کیلئے ماہانہ مالی امداد میں اضافہ کیا ہے اوراب انہیں 25 ہزار روپے ماہانہ مالی امداد ملے گی۔
پنجاب کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسپکٹر جنرل پولیس اور دیگر پولیس حکام کھلی کچہریاں لگائیں گے اور عوام کے مسائل موقع پر سن کر انہیں حل کریں گے۔نگران وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے ابھی سے پلاننگ شروع کی جائے تا کہ ہم رمضان میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دے سکیں
کابینہ اجلاس میں صوبے میں آٹے و گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔نگران وزیر اعلی نے تمام صوبائی وزراء کو ہدایت کی کہ وہ مختلف شہروں کے دورے کریں اور سستے آٹے کی دستیابی کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کے پاس اس وقت 14 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے جبکہ اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن گندم پاسکو سے حاصل کی جا رہی ہے۔گندم کا 10 کلو کا آٹے کا تھیلا 648 روپے میں دستیاب ہے اور فلور ملوں کو روزانہ 26 ہزار ٹن گندم ریلیز کی جا رہی ہے
نگران وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ قبضہ گروپوں اور لینڈ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔نگران وزیر اعلی نے مزید ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں میں آئس اور دیگر منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جائے۔ نگران وزیر اعلی کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنی نئی نسل کو منشیات سے بچانا ہے ۔اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹیز برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ، قانونی امور و نجی کاری اور امن و امان کی تشکیل نو کی منظوری دی ہے۔
کابینہ نے ڈاکٹر عثمان انور کی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کے عہدے پر تقرری کی باضابطہ منظوری دے دی۔چیف سیکرٹری نے حکومتی امور،سرکاری محکموں کے افعال کار اور انتظامی ڈھانچے کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔کابینہ کو رولز آف بزنس کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ 
واضح رہے کہ نگران صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، ایس ایم تنویر، ابراہیم مراد، بلال افضل، جمال ناصر، منصور قادر، سید اظفر علی ناصر، عامر میر، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور او رمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 لاہور ،نگران وزیراطلاعات پنجاب عامر میرکا کابینہ کے پہلے اجلاس پر میڈیابریفنگ میں کہنا تھا کہ  صوبے میں شفاف ،آزادانہ انتخابات کاانعقاد یقینی بنایاجائےگا،نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی سمیت کابینہ ارکان تنخواہ نہیں لیں گے،ریاست کی رٹ برقراررکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
شہید پولیس افسران اورجوانوں کیلئے فنڈ ز کی منظوری دی گئی ہے،پولیس شہداء کے بچوں کی بھرتی کیلئے قواعد میں دوبارہ نرمی کافیصلہ کیا گیا ہے ۔پولیس شہداء کی بیواؤں کاوظیفہ 2500سےبڑھا کر 25000کردیاگیا ہے ۔