گرین پارکس پر تجاوزات اور ہاؤسنگ سوسائٹوں کےقیام کے خلاف  درخواست پر سماعت

 گرین پارکس پر تجاوزات اور ہاؤسنگ سوسائٹوں کےقیام کے خلاف  درخواست پر سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے گرین پارکس پر تجاوزات اور ہاؤسنگ سوسائٹوں کےقیام کے خلاف  درخواست میں  ریمارکس دیے ہیں کہ غیر قانونی سوسائیٹیوں نے صحت تباہ کردی۔ چہیتوں کو نوازنے کا بہانہ چلے گا نا ایمنسٹی سکیم کی دکانداری ۔ایل ڈی اےبابوؤں کے چکروں میں پڑ چکا ہے۔ریورراویپراجیکٹ زمین ایکوائر کئےبغیر چل رہا ہے۔ پردے کے پیچھے والوں کو بچانے کی کوشش ہورہی ہے ۔ ایل ڈی اے کو ایمنسٹی سکیم پر عملدرآمد روکنے کا حکم جبکہ وائس چیئرمین اور ڈی جی2فروری کو طلب کر لیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے  مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی۔ایل  ڈی اے کے وکیل سید مظفر صاحبزادہ  گرین بیلٹ پر قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی لسٹ فراہم  کر دی  ۔۔چیف جسٹس نے وکیل آیل ڈی اے سے استفسار کیا کہ یہ ایمنسٹی سکیم کیا ہے ؟؟  وکیل ایل ڈی اے نے جواب دیا  ,,واٹر کمیشن  کی رہورٹ کی بنیاد پرگرین ایریا کو ایڈجسمٹ  کرنے کے لئے اینمسٹی  متعارف کروائی ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ایمنسی سکیم میں جو دوکانداری لگی ہوئی وہ نہیں چلنے دیں گے ۔جو کچھ  ہوریا ہے وہ سب زبان عام پر ہے ۔آپ ہائیکورٹ کا شیلٹر لے کر ایمنسٹی سکیم جو کچھ  کررہے ہیں  وہ نہیں چلے گا۔

عدالت نے ایل ڈی اے وکیل سے کہا کہ ہائیکورٹ کا کوئی دکھائیں جس کی بنیاد پر آپ یہ اقدامات کرریے ہیں ۔ وکیل ایل ڈی اے صاحبزادہ مظفر تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ایل ڈی اے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جو ان چہیتوں  کو نوازنے کا  بہانے کر رہیں وہ نہیں چلنے دیں گے۔آفسران کو عدالتوں کے حکم کا کہہ کر ان سے منظوری لے لی  جاتی ہے۔پیسے والوں کو ہر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا ۔ بتائیں  کیا حکومت  نے ماسٹر پلان  بنالیا ہے۔آب ریور راوی پراجیکٹ بغیر انوارمنٹ این او سی منظوری کے چل رہا ہے۔

وکیل نے جواب دیا کہ غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی  کے خلاف کاروائی کررہے ہیں ۔تاہم بعض حکم امتناعی کے باعث کاروائی نہیں کررہے۔چیف جسٹس نے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیل ڈی اے  اور واٹر کمیشن  کو چہیتے لوگوں کو نوازنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

جن ڈویلپرز نے اربوں بنائے  وہ ایل ڈی اے کی گرفت میں  نہیں  ہے۔اسکا کیا فائدہ  آیل ڈی اے  بابووں کے چکروں مین پڑھ چکا ہے۔بادی النظر میں پردے کے پیچھے اس مافیا کو بچایا جا رہا ہے ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے  کہ ریور راوی بھی زمین ایکوار کیے  بغیر بن رہا ہے ۔ جہاں آپ نے کاروائی کرنا ہوتی ہے کسی حکم کاانتظار نہیں کیا جاتا اور ٹھک ٹھکا کر آپریشن  کی کاروائی کرلی جاتی ہے۔آپ پردے کے پیچھے  ان لوگوں کو بچا رہے ہیں ۔  چیف جسٹس  نے ایمنسٹی سکیم پر عمل درآمد روک دیا ۔عدالت نے سوسائٹیز میں تعمیرات  بھی روک دیں ۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو فروری کے لئے ملتوی کردی۔

Raja Sheroz Azhar

Article Writer