(سٹی42)حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ،وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی کی کے ہاتھوں پستے ہوئے عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کافیصلہ کیا،وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پٹرولیم کو بھجوا دی تھی۔اوگرا کی طرف سے پٹیرول کی قیمت میں 20 روپے 7 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 61 پیسے اضافے کی سمری ارسال کی گئی تھی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عوام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بھاری بوجھ کا سامنا کرنے پر مجبور ہے،حکومت 8 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات 44 روپے 63 پیسے تک فی لیٹر مہنگا کرچکی ہے، جون 2020 سے فروری2021 تک پیٹرول 37 روپے 38 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا، پیٹرول کی قیمت 74 روپے 52 پیسے سے 111 روپے 90 پیسے فی لیٹر ہوگئی، اسی عرصے میں ہائی سپیڈ ڈیزل 35 روپے 93 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 80 روپے 15 پیسے سے 116 روپے 8 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔
جون 2020 تا فروری2021 لائٹ ڈیزل 41 روپے 9 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا،لائٹ ڈیزل کی قیمت 38 روپے 14 پیسے سے79 روپے 23 پیسے فی لیٹر ہوگئی اسی عرصے میں مٹی کا تیل 44 روپے 63 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا،مٹی کے تیل کی قیمت 35 روپے 56 پیسے سے 80 روپے 19 پیسے فی لیٹر ہوگئی، گزشتہ 8 ماہ میں خام تیل کی قیمت میں 26 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا اسی عرصے میں خام تیل کی قیمت 40 ڈالر سے بڑھ کر 66 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔
شہریوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم ہماری حالت پر رحم کریں،اب تو متوسط طبقے کے لئے گزارہ کرنا محال ہوگیا ہے۔مہنگائی کے باعث دو وقت چولہا جلانا مشکل ہوچکا،پٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔