گلی میں کھڑے نوجوانوں کے درمیان جھگڑے کا لرزہ خیز انجام

گلی میں کھڑے نوجوانوں کے درمیان جھگڑے کا لرزہ خیز انجام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (حسن خالد) معاشرے میں ایسے افسوسناک واقعات رونماں ہورہے ہیں کہ دیکھنے اور سننے والے افسردہ اور ملزمان کو فوری سزا دلانے کا مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں،نواں کوٹ میں معمولی تلخ کلامی پر گولیاں چل گئیں،فائرنگ سے نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔

تفصیلات کے مطابق  معاشرے کی عمارت  برداشت، رواداری، اخلاقیات، اور محبت کے ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے اور جب یہ خصوصیات سماج سے رخصت ہوجائیں تو وہ تباہی کی طرف تیزی سے گامزن ہوجاتا ہے، یہی گمبھیر صورت حال ہمارے معاشرے کو بھی درپیش ہے جہاں عدم برداشت کا رجحان اس سُرعت سے فروغ پارہا ہے کہ جس کی کوئی حد نہیں۔عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے خوفناک رحجان کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہا ہے، یوں دکھائی دیتا ہےجیسے  افراد کی اکثریت کی قوت برداشت ختم ہوچکی ہے اور رواداری جیسی اعلیٰ صفت معاشرے سے عنقا ہوچکی ہے۔

ایک ایسا ہی واقعہ لاہور میں نواں کوٹ کے علاقےکوٹ محمدی میں پیش آیا جہاں گلی میں کھڑے نوجوانوں کے درمیان معمولی تلخ کلامی کے نتیجے میں فائرنگ سے3 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 24 سالہ نوجوان داود اشتیاق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس نے قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔زخمیوں کا جناح ہسپتال میں علاج جاری ہے۔

معاشرے کے بگڑتے ہوئے حالات کے بارے ماہرین نفسیات نے اپنے رائے دیتے ہوئے کہا کہ عدم برداشت کسی بھی جرم کی سب سے بنیادی وجہ ہے،  اگر صرف برداشت کی صلاحیت کو مضبوط کر لیا جائے تو کسی بھی معاشرے سے 90فیصد جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ یہ بات حقیقت کے بالکل قریب ہے کیونکہ ہر جرم کی داستان کے پیچھے عدم برداشت کا عنصر نمایاں نظر آتا ہے۔ 

سماج میں عدم برداشت کا رجحان برھتا جارہا ہے،ملک میں جرائم کی شرخ میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے جس کی بڑی وجہ عدم برداشت اور بیروزگاری ہے،جرائم کی روز نئی داستانیں  رقم ہورہی ہیں،  پولیس ایسے عناصر کو عبرتناک انجام تک پہنچانے کے لئے سرگرم ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer